حیدرآباد،07مارچ(ایچ ڈی نیوز)۔
جی 20 انڈیا پریذیڈنسی کے تحت عالمی شراکت داری برائے مالی شمولیت (جی پی ایف آئی) کے دوسرے اجلاس میں ڈیجیٹل ادائیگی کے نظام میں اختراعات کو بروئے کار لانے اور جامع ترقی کے لیے ادائیگی کے ڈی پی آئی کو ڈیزائن کرنے میں اسٹیک ہولڈرز کے کردار پر غور کیا گیا۔ مالی شمولیت اور پیداواری فوائد کے لیے ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر سے فائدہ اٹھانے پر بھی بات چیت ہوئی۔ پینل ڈسکشن کے دوران، ڈاکٹر روتھ گڈون گرون، ایم ڈی، بیٹر دان کیش الائنس نے جدید ادائیگی کے نظام کی ترقی پر ایک پریزنٹیشن دیا۔ اس کے بعد’ڈیجیٹل ادائیگیوں اور ترسیلات پر سمپوزیم‘ پر ایک پینل ڈسکشن ہوا۔ یہ ایکشن پلان 2024 کے لیے مالی شمولیت کے عمل کی رہنمائی کرے گا۔
اجلاس میں بنگلہ دیش، بھوٹان، مصر، ایتھوپیا، گھانا، اردن، ملاوی، مالدیپ، نیپال، عمان، فلپائن، پولینڈ، سینیگل، سیرالیون، سری لنکا، تھائی لینڈاور ویت نام سمیت مختلف ممالک کے نمائندوں نے حصہ لیا۔ جی 20 فنانس ٹریک کے جی پی ایف آئی ورکنگ گروپ کو تمام جی 20 ممالک، غیر جی 20 ممالک اور متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے لیے دنیا بھر میں مالیاتی شمولیت کو بہتر بنانے کے لیے ایک جامع پلیٹ فارم بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔اس میٹنگ سے قبل حیدرآباد میں انڈیا اینڈ دی گلوبل ساؤتھ “ایک مشترکہ مستقبل کے لیے ایک وڑن” کے عنوان سے تقریب کے افتتاحی سیشن کی شروعات ہوئی تھی۔ جی پی ایف آئی کی پہلی میٹنگ 9-11 جنوری کو کولکاتہ میں ہوئی، جہاں اراکین نے سال کے لیے کام کے پروگرام اور ترجیحات پر تبادلہ خیال کیا اور اتفاق کیا۔