نئی دہلی، 14 ستمبر(ایچ ڈی نیوز)۔
فورٹس میموریل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (ایف ایم آر آئی) نے ایک 17 سالہ نوجوان کے سینے سے 1.9 کلوگرام وزنی ٹیومر کو کامیابی کے ساتھ نکال دیا گیا ہے۔ جب مریض نے اسپتال سے رابطہ کیا تھاتو اس نے گردن اور سینے میں درد کی شکایت تھی اور بخار بھی تھا۔اسپتال میں اس کے تفصیلی معائنے سے یہ بات سامنے آئی کہ اسے ایک نایاب قسم کا ٹیومر (تھائیمولیپوما)ہے،جو کہ ایسی حالت کو کہتے ہیں جس میں تھائمس گلینڈ بڑھ کر سینے اور پھیپھڑوںکے کافی بڑے حصہ کو ڈھاپ لیتا ہے۔ ڈاکٹر ادگیتھ دھیر، ڈائریکٹر اور ہیڈ، کارڈیوتھوراسک اینڈ ویسکولر سرجری (سی ٹی وی ایس)، ایف ایم آر آئی کی قیادت میں ڈاکٹروں کی ٹیم نے ایک پیچیدہ سرجری کی اور مریض کے سینے سے اس سومی ٹیومر کوکامیابی سے نکال دیا۔اس کی جانکاری پریس کلب آف انڈیا میں منعقد ایک پریس کانفرنس میں ڈاکٹر ادگیتھ دھیر ڈائریکٹر اینڈ ہیڈ اور ان کی ٹیم نے دی۔فورٹیس گروگرام میں مریض کے داخلے پر، ڈاکٹر دھیر کی ٹیم نے مریض کا ہائی ریزولوشن سی ٹی اسکین کیا، جس سے معلوم ہوا کہ ایک بڑا ٹیومر اس کے سینے کے بیشتر حصے کو ڈھانپ چکا ہے۔ اس کی وجہ سے ان کے پھیپھڑوں اور دل پر بھی دباو بڑھ رہا تھا جس کی وجہ سے یہ دونوں اعضاءاپنی پوری صلاحیت سے کام نہیں کر پا رہے تھے۔ ڈاکٹروں نے کیس کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے فوری طور پر ایک پرخطر آپریشن کیا اور مریض کے سینے سے اس بڑے ٹیومر کو کامیابی سے نکال دیا۔
ڈاکٹروں کی ٹیم نے مریض کے پھیپھڑوں کے پہلو میں ایک چیرا بنایا تاکہ ٹیومر تک رسائی اور اسے ہٹانے سے متعلق خطرات کو کم کیا جا سکے۔ اس قسم کی سرجری میں مریض کو انیستھیسیادینا بہت نازک کام ہوتا ہے لیکن میڈیکل ٹیم نے یہ کام بہت احتیاط سے کیا کیونکہ بے ہوشی کے ساتھ بہت زیادہ خطرہ ہوتا ہے اور اس کی وجہ سے مریض کا دل سکڑ سکتا تھا اورانیتھیسیا دینے کے بعد اس میں خون کا بہاو بھی متاثر ہونے کا خدشہ تھا۔
اس معاملے کی جانکاری دیتے ہوئے ڈاکٹر ادگیتھ دھیر، ڈائریکٹر اور ہیڈ، کارڈیوتھوراسک اینڈ ویسکولر سرجری (سی ٹی وی ایس)، ایف ایم آر آئی نے کہا’تھائیمولیپوما کینسر کی ایک بہت ہی خطرناک قسم ہے جو بنیادی طور پر فیٹی ٹشو اور تھیمک ٹشو پر مشتمل ہے۔ اگرچہ تھامولیپوما عام طور پر ایک خطرناک کینسر ہے، لیکن اس کا سائز بڑھتارہا ہے اور ارد گرد کے اعضاءاور دیگر ڈھانچے پر دباو ڈالتا ہے، جس سے سانس لینے میں دشواری، سینے میں درد اور دیگر مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ اس صورت میں، ٹیومر کے سائز کی وجہ سے مریض کی زندگی کا معیار نمایاں طور پر متاثر ہوتاہے۔انہوں نے کہا ڈاکٹروں نے نہ صرف تھامولیپوما کو ہٹایا بلکہ اس کے ارد گرد موجود دیگر نازک اعضاءاور ڈھانچے کو بھی بچایا۔ پورے طریقہ کار کے لیے انتہائی درست چیرا اور انتہائی قریبی نگرانی کی ضرورت تھی۔ ہمیں خوشی ہے کہ سرجری کے بعد مریض کی حالت مستحکم ہے اور وہ صحت یاب ہو رہا ہے۔ ایسی صورتوں میں اگر بروقت علاج نہ کیا جائے تو مریض کو سانس لینے میں تکلیف، ایٹروفک ڈایافرام کے مسلز اور پھیپھڑوں کی صلاحیت میں کمی جیسی شکایات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اس صورت میں، ٹیومر کے دوبارہ بڑھنے کے امکانات بہت کم ہیں کیونکہ جس ٹشو کے دوبارہ بڑھنے کا امکان تھا اسے مکمل طور پر ہٹا دیا گیا ہے۔
اس موقع پرمہیپال سنگھ بھانوٹ، سینئر نائب صدر اور بزنس ہیڈ، فورٹس میموریل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ نے کہا’ڈاکٹر ادگیتھ دھیر کی قیادت میں ہسپتال کے ڈاکٹروں کی ٹیم کی انتھک لگن اور مہارت کی وجہ سے بروقت، درست تشخیص اور فوری علاج نے مریضوں کی جان بچائی۔ تھامولیپوما ایک نایاب طبی حالت ہے اور اس کے علاج میں کافی مہارت اور درستگی کی ضرورت ہوتی ہے۔ ہمارے ڈاکٹروں نے مریض کی حفاظت اور صحت کو یقینی بناتے ہوئے پوری احتیاط کے ساتھ پوری کارروائی کی۔
