سڈنی، 18 فروری (ایچ ڈی نیوز)۔
امریکی کاروباری شخصیت جارج سوروس کے ذریعہ وزیراعظم نریندر مودی کے بارے میں توہین آمیز بیان دینے پر بھارت نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ بھارتی وزیر خارجہ ایس۔ جے شنکر نے بھارت پر سوالات اٹھانے والے امریکی کاروباری جارج سوروس کو خطرناک قرار دیا ہے۔ وزیرخارجہ جے شنکر نے آسٹریلیا میں قیام کے دوران سوروس کے سوالات کو مسترد کر دیا۔
حال ہی میں، امریکی صنعت کار جارج سوروس نے کہا تھا کہ گوتم اڈانی کی کاروباری سلطنت میں ہلچل نے اسٹاک مارکیٹ میں فروخت کا آغاز کیا ہے اور سرمایہ کاری کے مواقع کے طور پر ہندوستان میں اعتماد کو متزلزل کردیا ہے۔ سوروس کے بیان کو پلٹتے ہوئے بھارتی وزیر خارجہ نے کہا کہ سوروس بھارت کو جمہوری ملک سمجھتا ہے لیکن وزیراعظم کو جمہوری نہیں مانتا۔ اسی طرح کچھ عرصہ قبل انہوں نے حکومت ہند پر الزام لگایا کہ وہ کروڑوں مسلمانوں کی شہریت چھیننے کی کوشش کر رہی ہے۔ یہ حقائق یقیناغلط ہیں۔
سوروس کو ایک عمردراز، امیر اور رائے رکھنے والا شخص قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ نیویارک میں بیٹھ کر اپنے خیالات سے فیصلہ کر کے دنیا کو چلانا چاہتے ہیں۔ درحقیقت وہ بھی خطرناک ہیں۔ وہ اپنے وسائل کو رائے بنانے کے لیے بھی استعمال کرتے ہیں۔
جے شنکر نے کہا کہ سوروس جیسے لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ انتخابات اسی وقت اچھے ہوتے ہیں جب ان کی پسند کا شخص جیتتا ہے، لیکن اگر انتخابات کا نتیجہ کچھ اور ہوتا ہے، تو وہ اس ملک کی جمہوریت کو ناقص اور یہ سب کچھ کھلے عام کہنا شروع کر دیتے ہیں۔ یہ معاشرے کی وکالت کے نام پر کیا جاتا ہے۔ جے شنکر نے کہا کہ ووٹروں کی شرکت ہندوستانی جمہوریت میں بے مثال ہے۔ انتخابات کے نتائج حتمی ہیں اور انتخابی عمل پر سوالیہ نشان نہیں ہے۔ بھارت میں انتخابات کے بعد کوئی بھی اسے چیلنج کرنے عدالت نہیں جاتا۔
![](https://hamariduniyanews.com/wp-content/uploads/2023/11/appeal.png)