نئی دہلی(ایچ ڈی نیوز)۔
معیشت کے حوالے سے چونکا دینے والی خبر ہے۔ فچ کی ریٹنگس نے مالی سال 23-2022 کے لیے ملک کی اقتصادی ترقی کی تخمینے کو گھٹا کر 7 فیصد کر دیا ہے۔ اس سے قبل ایجنسی نے جون میں شرح نمو 7.8 فیصد رہنے کا اندازہ لگایا تھا۔ریٹنگ ایجنسی فچ نے جمعرات کو جاری کردہ ایک تخمینے میں کہا کہ افراط زر زیادہ ہونے کی وجہ سے مالی سال میں ہندوستان کی مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) شرح نمو 7 فیصد رہے گا۔ فچ نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں کہا ہے کہ جون میں متوقع 7.8 فیصد شرح نمو کے مقابلے میں اب مالی سال 23-2022 میں ہندوستانی معیشت کی 7 فیصد کی شرح سے ترقی کی توقع ہے۔اس کے ساتھ ہی ایجنسی نے کہا کہ اگلے مالی سال 24-2023 میں بھی ہندوستان کی اقتصادی ترقی کی شرح 7.4 فیصد کے پہلے تخمینہ کے مقابلے اب 6.7 فیصد رہنے کا امکان ہے۔ اس سے قبل موڈیز انویسٹر سروس نے بھی مالی سال 23-2022 کے لیے شرح ترقی کے تخمینے کو کم کر کے 7.7 فیصد کر دیا تھا۔ حالانکہ مالی سال 23-2022 کی پہلی سہ ماہی (اپریل تا جون) میں ملک کی جی ڈی پی شرح نمو 13.5 فیصد رہی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ مالیاتی سکریٹری ٹی وی سوماناتھن نے اس ماہ کے شروع میں کہا تھا کہ ملک کی جی ڈی پی مالی سال 23-2022 میں 7 فیصد سے زیادہ کی شرح نمو حاصل کرنے کی طرف بڑھ رہی ہے۔ وہیں مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے گزشتہ ماہ رواں مالی سال میں جی ڈی پی شرح نمو 7.4 فیصد رہنے کا اندازہ لگایا تھا۔ حالانکہ ریزرو بینک ا?ف انڈیا (ا?ر بی ا?ئی) نے مالی سال 23-2022 کے لیے ملک کی اقتصادی ترقی کا تخمینہ 7.2 فیصد پر برقرار رکھا ہے۔