پولیس اور فائر بریگیڈ کی 15 گاڑیوں نےموقع پر پہنچ گر دیر رات کئی گھنٹوں میں آگ پر مشکل سے قابو پایا۔
نئی دہلی:8جون(ایچ ڈی نیوز)دہلی کے مسلم اکثریتی علاقے شاہین باغ کی مشہور فوڈ اسٹریٹ 40 فٹا روڈ پر سنیچر کی شام کو زبردست آگ لگ گئی۔ کچھ ہی دیر میں آگ نے شدت اختیار کر لی۔ چار بڑے ریسٹورنٹ آگ کی زد میں آ گئے۔ ہمیشہ ہجوم اور بھیڑ بھاڑ میں رہنے والے شاہین باغ میں جب آگ لگی تو افراتفری مچ گئی۔ ریسٹورنٹ میں بھاری مقدار میں آتش گیر مواد کے علاوہ ایل پی جی سلنڈر بھی رکھے گئے تھے۔ایک ایک کر کے سلنڈر پھٹنے لگے تو موقع پر بھگدڑ مچ گئی۔ پولیس کے علاوہ فائر ڈیپارٹمنٹ کو بھی اس معاملے کی اطلاع دی گئی۔ اطلاع ملتے ہی پولیس اور فائر بریگیڈ کی 15 گاڑیاں موقع پر پہنچ گئیں۔تقریباً دو گھنٹے کی محنت کے بعد آگ پر کسی طرح قابو پالیا گیا۔ فی الحال اس حادثے میں کسی جانی نقصان کی کوئی خبر نہیں ہے۔پولیس اور فائر بریگیڈ کی ٹیموں نے جلی ہوئی عمارتوں میں سرچ آپریشن کیا۔ آگ میں تین دو منزلہ ریسٹورنٹ کے علاوہ ایک چار منزلہ ریسٹورنٹ مکمل طور پر جل کر خاکستر ہوگیا۔ کولنگ کا کام رات گئے تک جاری رہا۔ پولیس کے علاوہ فائر بریگیڈ کے اعلیٰ اہلکار موقع پر موجود تھے۔ابتدائی تفتیش کے بعد پولیس کو پتہ چلا کہ آگ اے سی کے بیرونی حصے میں چنگاری کی وجہ سے لگی۔ آگ لگنے کی اصل وجوہات کا پتہ لگایا جا رہا ہے۔ مقامی لوگوں نے فائر بریگیڈ پر آگ لگنے کے بعد 45 منٹ تاخیر سے پہنچنے کا بھی الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ اگر گاڑیاں وقت پر پہنچ جاتیں تو نقصان کم ہوتا۔پولیس کے مطابق ہفتہ کی شام تقریباً 5.44 بجے شاہین باغ 40 فٹ روڈ پر واقع ایک ریسٹورنٹ میں آگ لگنے کی اطلاع ملی۔ اطلاع ملتے ہی مقامی پولیس موقع پر پہنچ گئی۔ پرہجوم علاقہ ہونے کی وجہ سے جب تک فائر بریگیڈ کی گاڑیاں تاخیر سے پہنچی تو ریسٹورنٹ کی آگ نے چار عمارتوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا۔خوش قسمتی سے آگ لگنے کے وقت ریسٹورنٹ میں کوئی خریدار موجود نہیں تھا۔ ہر طرف کھانا پکانے کی تیاریاں جاری تھیں۔ آگ لگتے ہی وہاں خوف و ہراس پھیل گیا۔ آگ آہستہ آہستہ بڑھ رہی تھی۔ آگ نے چار ریسٹورنٹس اور پانچ دکانوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ صورتحال کو دیکھتے ہوئے قریبی 20 عمارتوں کو خالی کرالیا گیا۔اسی دوران چاروں ریستورانوں میں ایک ایک کر کے سلنڈر پھٹنے لگے۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ یہاں تقریباً 10 ایل پی جی سلنڈر پھٹنے کے علاوہ کئی اے سی کمپریشر بھی پھٹ گئے۔ کافی کوششوں کے بعد فائر بریگیڈ کے عملے نے کسی طرح رات آٹھ بجے آگ پر قابو پالیا۔ آگ وقفے وقفے سے جاری تھی۔کولنگ کا کام رات گئے تک جاری رہا۔ موقع پر ہزاروں لوگوں کا ہجوم جمع ہوگیا۔ بعد ازاں کرائم ٹیم کے علاوہ ایف ایس ایل کی ٹیم بھی وہاں پہنچ گئی۔ آگ لگنے کی اصل وجہ جاننے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ کچھ لوگوں کا کہنا تھا کہ بجلی کے کھمبے میں چنگاری تھی اور کچھ کا کہنا تھا کہ آگ اے سی میں شارٹ سرکٹ کی وجہ سے لگی۔
آتشزدگی کی افسوسناک خبر اور4 ریسٹورنٹ جل کر خاکستر ہونے سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ فائر بریگیڈ نے آگ پر قابو پالیا۔علاقہ کے معروف صحأفی مظفر غزالی نے سوشل میڈیا پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ شاہین باغ کے چالیس فٹ روڈ پر ہوٹلوں کی بھر مار ہو گئی ہے ۔ اتنا ہی نہیں ہوٹلوں کے باہر کسی نے بھٹی لگا رکھی ہے تو کسی نے کھانے کا ٹھیلہ لگایا ہوا ہے ۔ اس راستہ پر دیر رات تک بھیڑ بھاڑ رہتی ہے ۔ نکلنا تک مشکل ہوتا ہے ۔ ایسے میں کوئی بھی بڑا حادثہ ہونے کا خطرہ برابر بنا ہوا تھا ۔ اس کے متعلق کئی مرتبہ حکومت کو مطلع کرنے کی کوشش کی گئی ۔ لوکل پولس صورتحال سے پوری طرح واقف ہے ۔ ان ہوٹلوں کی وجہ سے علاقے کاسکھ چین تو خراب ہوا ہی ہے نوجوان دیر رات تک جاگ رہے ہیں ۔ جو کسی بھی طرح مناسب نہیں ہے ۔ انتظامیہ کے اہل محلہ کو بھی اس طرف دھیان دینا چاہئے ۔وہیں ایک معروف اخبار کے ایڈیٹر نے سوشل میڈیا پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ان ہوٹلوں پر اوباش قسم کے نوجوان بھی جمع ہوتے ہیں، ان ہوٹلوں کے آگے سے نہ سکون سے پا پیادہ نکل سکتے ہیں اور نہ کار آرام سے نکال سکتے ہیں ۔