27.1 C
Delhi
October 13, 2024
Hamari Duniya
Breaking News قطر کھیل

قطر میں ہورہا ہے تاریخ کا سب سے مہنگا فیفا عالمی کپ، خرچ ہوں گے اتنے لاکھ کروڑ

Qatar- FIFA World Cup

نئی دہلی،(ایچ ڈی نیوز)۔
قطرکی راجدھانی دوحہ میں فیفا ورلڈ کپ 2022 کا رنگا رنگ افتتاحی تقریب کے ساتھ آغاز ہوگیا ہے۔ اسے تاریخ کا مہنگا ترین ورلڈ کپ کہا جارہا ہے۔ 1994 کے فیفا ورلڈ کپ کی لاگت 500 ملین ڈالر تھی۔ 1998 میں 2.3 بلین ڈالر، 2002 میں 7 بلین ڈالر، 2006 میں 4.3 بلین ڈالر، 2010 میں 3.6 بلین ڈالر، 2014 میں 15 بلین ڈالر، 2018 میں 11.6 بلین ڈالر۔ اس بار ایسا کیا ہوا کہ فیفا ورلڈ کپ کا خرچہ بڑھ گیا۔ اس بار یہ خرچہ 229 بلین ڈالر یعنی ہندوستانی 17 لاکھ کروڑ روپے تک پہنچ گیا۔
2010 میں یہ اعلان کیا گیا تھا کہ 2022 کا فیفا ورلڈ کپ قطر میں منعقد ہوگا۔ اس وقت سے آج تک قطر کے پاس 12 سال تھے۔ ان 12 سالوں میں قطر کو 8 اسٹیڈیم، مہمانوں کے قیام کے لیے ہوٹل، نئی ریل لائن بچھانے اور ہوائی اڈے کو وسیع کرنا پڑا۔
قطر میں جون اور جولائی میں گرمیاں شدید گرم ہوتی ہیں۔ اسی لیے اس بار ورلڈ کپ کا انعقاد موسم سرما میں کیا گیا ہے۔ قطر نے اسٹیڈیم کو ٹھنڈا کرنے کے لیے جدید ایئر کنڈیشننگ کولنگ سسٹم خریدا تھا۔ اس کے علاوہ سٹیڈیم کی خصوصی گھاس امریکہ سے خریدی گئی۔
سیکورٹی کا سامان یورپ سے خریدا گیا
2017 میں قطر نے 65 ہزار کروڑ روپے میں یورپ کی سب سے بڑی سیکیورٹی کمپنی سے 24 لڑاکا طیارے، 9 جدید ترین ہاک ایم کے-167 تربیتی طیارے خریدنے کا معاہدہ کیا۔ اس کے علاوہ برطانیہ سے اس کی 2012 کے اولمپک اسپیشل سیکیورٹی ٹیکنالوجی کے لیے کہا۔ قطر کا نیشنل سیکیورٹی سینٹر ڈرون، سی سی ٹی وی اور سینسر کے ذریعے ملک کی نگرانی کرے گا۔
کھلاڑیوں کے لئے عیش و آرام
قطر فیفا ورلڈ کپ کے لیے 20,000 سے زیادہ رضاکار جمع ہوئے ہیں۔ ان کے قیام و طعام کا انتظام کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ کھلاڑیوں کے لیے سوئمنگ پول، ریسٹورنٹ، اسپا، فٹنس سینٹر، واٹر ایڈونچر پارک، اسکوبا ڈائیونگ اور گو کارٹنگ کے انتظامات کیے گئے ہیں۔

Related posts

اودھ وکاس فاؤنڈیشن لکھنؤ کے قیام کیلئے ایک مشاورتی میٹنگ کا انعقاد

Hamari Duniya

Iran Israel conflict: اسرائیل سے ہنیہ کی موت کا بدلہ لینے کی ایرانی دھمکی صرف زبانی جمع خرچ، ایران اسرائیل پرحملے نہ کرنے کے بہانے ڈھونڈنے لگا

Hamari Duniya

بد قسمت ہیں وہ لوگ جو ماہ رمضان میں بھی بخشش نہ کرا پائیں:مولانا نجم الحسن تھانوی

Hamari Duniya