نئی دہلی،02 دسمبر ۔دارالحکومت میں مجرموں کے حوصلے کس قدر بڑھے ہوئے ہیں اس کا اندازہ کرنے کے لئے اتنا ہی کافی ہے کہ مہذب و مشاہیر لوگوں کی گاڑیوں کو جلاکر خاک کیا جارہا ہے اور پولس خاموش تماشائی بنی رہتی ہے ۔اگست کے مہینے میں کار پر حملہ کرنے والے ملزمان پولس کی سستی اور کاہلی کا فائدہ اٹھاکر گھر کے سامنے کھڑی کار کو پھونک کر چلے گئے اور کالونی کے تمام لوگ حیرت سے دیکھتے رہ گئے۔لاجپت نگر کی کالونی میں والے واقعے کی تفصیل سی سی ٹی وی کیمرے میں قید ہے لیکن خبر لکھے جانے تک پولس کی طرف سے کوئی کاروائی انجام نہیں دی گئی ہے۔
موصولہ خبر کے مطابق لاجپت نگر کی کالونی میں واقع ایف14 بلاک میں مشہور شاعر،دانشور،ادیب اور ادبی تنظیم جشن ادب کے سربراہ کنور رنجیت سنگھ کے گھر کے سامنے ان کی کارکھڑی تھی۔کچھ لوگ ایک کار میں بھر کر آئے اور اس پر تےل چھڑک کر آگ لگادی۔سارا واقعہ سی سی ٹی وی میں قید ہے ۔بتایا جاتا ہے کہ کالونی کے بہت سے لوگوں نے اس واقعے کو دیکھا لیکن مجرموں کے خوف کی وجہ سے کچھ نہیں بول سکے۔بتایا جاتا ہے کہ مجرموں کے بھاگ جانے کے بعد پولس کو اطلاع دی گئی لیکن تادم تحریر کسی بھی شخص کو گرفتار نہیں کیا گےا ہے۔کنور رنجیت سنگھ نے بتایا کہ واقعہ اس وقت ہوا جب وہاپنے ایک دوست کی شادی میں گورکھپور گئے ہوئے تھے۔واضح رہے کہ اگست کے مہینے میں بھی راہل بھسین نامی شخص نے اپنے دس بارہ ساتھیوں کے ساتھ کنور رنجیت سنگھ کی کار پر حملہ کرکے اسے شدید نقصان پہنچایا تھا ۔تھانے میں نامزد رپورٹ درج کی گئی تھی لیکن پولس نے معمولی خانہ پری کے بعد ملزمان کو چھوڑ دیا تھا۔الزم ہے کہ پولس کے اسی ڈھل مل رویے کا فائدہ اٹھاکر ملزمان نے یہ واقعہ انجام دیا ہے۔
کنور رنجیت سنگھ کی کار کو پھونک دیے جاجے کی دہلی اور ملک بھر کے شاعروں ادیبوں اور دانشوروں نے شدید مذمت کی ہے۔مشہور مزاحیہ کوی سریندر شرما،پروفیسر وسیم بریلوی،شاہد انجم،جاووید مشیری،معین شاداب،مسعود ہاشمی،ارشد ندیم،رنجن نگم،نتن کبیر ،انس فیضی،شاکر دہلوی وغےرہ نے ملزمان کو جلد گرفتار کے جانے اور قانون کے مطابق سخت سے سخت کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔