12.1 C
Delhi
December 14, 2024
Hamari Duniya
قومی خبریں

فلسطین – اسرائیل جنگ میں ترکی کا کردار قابل تعریف

Md Adeeb
خصوصی ملاقات میں آئی ایم سی آرچیٔرمین اورسابق رکن پارلیمنٹ محمدادیب اور ترکیہ کے سفیر ڈاکٹر فرات سنال کے درمیان مسئلہ فلسطین پر کھل کرہوئی بات

نئی دھلی، 21 نومبر(ایچ ڈی نیوز)۔

گزشتہ 46 دنوں سے فلسطین میں اسرائیل کی وحشیانہ بمباری اور قتل عام جاری ہے۔ یہ انسانیت کے چہرے پر وہ بدنما داغ ہے انسانی تاریخ میں نہیں ملتا ہے۔ اسرائیل کے اس وحشیانہ قدم کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔ان خیالات کا اظہار آئی ایم سی آر کے چیٔرمین اور سابق رکن پارلیمنٹ محمد ادیب نے منگل کے روز ترکیہ کے ہندوستان میں سفیر ڈاکٹر فرات سنال سے ملاقات کے دوران کیا ہے۔ ملاقات کے دوران محمد ادیب نے رہائشی بستیوں، ہسپتالوں، اور پناہ گزیں کیمپوں کو نشانہ بنائے جانے پر عالمی برادری، اقوام متحدہ کی بے بسی اور خاص کر عرب ممالک کی خاموشی پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔

محمد ادیب نے سفیر سے مخاطب ہو کر کہا کہ ترکیہ کے صدر رجب طیب اردگان نے جس طرح سے فلسطینی عوام خاص کر حماس پر اپنے موقف کو واضح کیا ہے اس کی جتنی ستائش کی جائے وہ کم ہے۔ ملاقات کے دوران ترکیہ کے سفیر نے بتایا کہ ترکیہ فلسطینیوں کو ہر ممکن امداد فراہم کرانے میں مصروف ہے۔ مگر اسرائیل امدادی سامان غزہ تک پہونچنے نہیں دے رہاہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت فلسطینی عوام کو مدد کی سخت ضرورت ہے اور ہمارا ملک اس کوشش میں ہے کہ عالمی دباؤ ڈلوا کر فلسطینی عوام تک جلد از جلد مدد پہونچائی جا سکے۔

دوران گفتگو آئی ایم سی آر کے چیٔرمین نے کہا کہ اس وقت ہندوستان کا مسلمان ہی نہیں دنیا بھر کے انصاف پسند لوگ غزہ کے حالات پر ترکیہ کی جانب ٹک ٹکی باندھ کر دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا‌کہ آج کے اس دور میں جبکہ سارے مسلم ممالک امریکہ کے ڈر، کسی خوف یا کسی اور وجہ سے خاموش ہیں، انہیں فلسطینی مظلوم عوام اور بچوں کی سسکیاں اور چیخ و پکار سنائی نہیں دیتی ہے، ہر دس منٹ پر ایک معصوم بچے کی موت ہوتی ہے، عالمی جنگ کے دوران بھی اس طرح سے اور اتنے بڑے پیمانے پر قتل عام نہیں ہوا تھا۔ دنیا بھر کے انصاف پسند لوگ اور حکومتیں جو انسانیت پر یقین رکھتے ہیں انہوں نے اس بربریت کے خلاف آواز اٹھائی ہے لیکن عرب اور خلیجی ممالک کی خاموشی نہ صرف حیران کن ہے بلکہ سنگین تشویش پیدا کرتی ہے۔

ملاقات کے دوران محمد ادیب نےترکیہ کے سفیر کو “انڈین مسلم فار سول رائٹس” کے بارے میں تفصیلی معلومات فراہم کیں ۔ انہوں نے کہاکہ یہ ایک غیر سرکاری تنظیم ہے جو ملک میں ہیومن رائٹس کے مسائل پر کام کر رہی ہے ۔ اس دوران انہوں نے ترکیہ کے سفیر سے گزارش کی ہے کہ دسمبر کے پہلے عشرے میں “انڈین مسلم فار سول رائٹس” کے زیراہتمام موجودہ دور میں درپیش انسانی المیہ کے تناظر میں ایک اہم سیمینار بعنوان ‘انسانی حقوق اور اقوام متحدہ کی معنویت’ پر دہلی میں منعقد کیا جا رہاہے۔ جس میں سیاسی جماعتوں کے سرکردہ لیڈران، مختلف ممالک کے سفراء، ملک میں انسانی حقوق سے جڑے اداروں کے سربراہان، ہیومن رائٹس ایکٹوسٹ سمیت بڑی تعداد میں شرکاء شرکت کریں گے۔ ملاقات کے دوران محمد ادیب نے ترکیہ کے سفیر کو بھی اس پروگرام میں نہ صرف شرکت کی دعوت دی بلکہ بحیثیت مقرر انہیں مدعو کیا۔ جسے ترکیہ کے سفیر نے بخوشی قبول بھی کر لیا۔ ملاقات کے دوران محمد ادیب کے ہمراہ معروف صحافی اور آئی ایم سی آر ایگزیکٹیو کے اہم رکن انظرالباری رفیقی اور سماجی کارکن طلعت ادیب بھی موجود رہے۔

Related posts

پونے میں ہوئی جی20کی میٹنگ، شہروں کا ترقی کا مرکز بنانے پر فوکس

Hamari Duniya

اسٹڈی ان انڈیا تعلیم کے شعبے میں برانڈ ’انڈیا‘ کو بین الاقوامی سطح پر مضبوط مقام دلائے گا:ڈاکٹر ایس جے شنکر

Hamari Duniya

سنہری باغ مسجد نئی دہلی کے انہدام پر روک لگائی جائے، صدر جمعیة علماءہند مولانا محمود اسعدمدنی نے وزیر اعظم کو لکھا خط

Hamari Duniya