نئی دہلی 16دسمبر(ایچ ڈی نیوز)۔
بھارت کے مسلمانوں کی معاشی پسماندگی کی اصل وجہ تعلیم سے دوری ہے ، ذریعہ معاش کی مضبوطی ہر مسائل کا حل ہے ، اور معاشی مضبوطی اعلیٰ تعلیم کے بغیر ناممکن ہے ، مذکورہ باتیں سابق ڈی – جی پی ،چھتیس گڑھ و مدھ پردیش وزیرِ انصاری نے اخباری نمائندہ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہیں، وہ ایک ذاتی دورہ پر علیگڑھ آئے تھے ، وہ علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے سابق طالب علم بھی رہے ہیں ، مسلم یونیورسٹی گیسٹ ہاؤس میں گفتگو کرتے ہوئے اْنہوں نے مزید کہا کہ سر سید کے تعلیمی مشن کو آگے بڑھانے میں فارغین علیگڑھ مسلم یونیورسٹی، کو جی جان سے محنت کرنے کی ضرورت ہے۔ اْنہوں نے کہا کہ آج کی برسر اقتدار پارٹی ہمیشہ سے یہ الزام لگاتی رہی ہیں کہ دیگر سیاسی پارٹیوں نے مسلمانوں کو صرف ووٹ بینک کی طرح استعمال کیا ہے، اْن کے مسائل کو حل نہیں کیا ہے ، موجودہ حکومت صرف منوادیوں اور بڑے کاروباری گھرانوں ( پونجی وادی)کو آگے بڑھا رہی ہے، اور ملک میں تقسیم کی سیاست کر رہی ہے۔
غور طلب ہے کہ وزیر انصاری مسلمانوں کو اعلیٰ تعلیم سے وابستہ کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ طلبہ قدیم علیگڑھ مسلم یونیورسٹی خصوصی طور پر اپنے اپنے علاقہ میں اطلاعاتی مرکز کھولیں اور حکومت کے ذریعے جو بھی اسکیمیں مسلمانوں اور غریب طبقات کے مفاد میں چل رہی ہیں اس سے روشناس کرائیں ، یہ بہت اہم کام ہے ،صرف بھاجپا کو کوسنے اور اْن کے خلاف نعرے بازی سے کچھ نہیں ہوگا ،اْنہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو بھی برادری ذات کے جنجال سے نکلنا ہوگا ، اور صرف اور صرف ترقیاتی مشن پر کام کرنا ہوگا ، وزیر انصاری نے کہا کہ سر سید نے کبھی بھی ذات پات ، نصب ، کو فروغ نہیں دیا اْنہوں نے پوری زندگی صرف اور صرف مسلمانوں کی ترقیاتی مشن پر عملی کام کیا۔
اْنہوں نے کہا کہ میں معذرت کے ساتھ مجبوری میں یہ کہنے پر مجبور ہوں کہ طلبہ قدیم علیگڑھ مسلم یونیورسٹی سر سید کے اصل مشن سے دور ہو رہے ہیں ، سال میں ایک بار بانء درسگاہ کا جشن منا لینا سر سید کے مشن کو فروغ دینا نہیں ہے، وزیر انصاری نے کہا کہ کوئی ضروری نہیں کہ مسلمان سیاست میں ہی رہیں ،اگر آج سازگار ماحول نہیں ہیں تو تعلیم میں محنت کریں سول سروسیز میں آئیں ، دنیا مسلمانوں کی قدر کریگی اسی مشن پر میں کام کر رہا ہوں۔