نئی دہلی(ایچ ڈی نیوز)۔
جیسے جیسے گجرات اسمبلی انتخابات قریب آرہے ہیں اور گجرات میں عام آدمی پارٹی کی مقبولیت بڑھتی جارہی ہے اس سے اس سے بی جے پی پوری طرح سے پریشان ہوگئی ہے۔بی جے پی کو یہ سمجھ نہیں آرہا ہے کہ وہ گجرات میں عام آدمی پارٹی کو کیسے روکے۔ اس لئے وہ دہلی میں عام آدمی پارٹی حکومت کو کمزور کرنے پر پوری توانائی شرف کررہی ہے۔اب ایک بار پھردہلی میں مبینہ شراب گھوٹالے میں چھاپوں کا عمل شروع ہوگیا ہے۔ آج انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ ( ای ڈی) نے دہلی سمیت حیدرآباد اور پنجاب میں 35 مقامات پر چھاپے مارے ہیں۔ اس سے پہلے ستمبر کے مہینے میں ای ڈی نے مبینہ شراب گھوٹالے میں چھاپے مارے تھے اور اب تک 2 لوگوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے ای ڈی کے چھاپے پر سوال اٹھائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صرف گندی سیاست کے لیے افسروں کا وقت ضائع کیا جا رہا ہے۔ کیجریوال نے ٹویٹ کیا’ 500 سے زیادہ چھاپے ، 3 ماہ سے سی بی آئی ای ڈی کے 300سے زیادہ افسران 24گھنٹے لگے ہوئے ہیں۔ ایک منیش سسودیا کے خلاف ثبوت ڈھونڈنے کے لئے۔ کچھ نہیں مل رہا ہے کیونکہ کچھ کیا ہی نہیں۔ اپنی گندی سیاست کے لئے اتنے افسروں کا وقت برباد کیا جارہا ہے۔ایسے ملک کیسے ترقی کرے گا؟
اس سے پہلے 28 ستمبر کو ای ڈی نے سمیر مہندرو کو گرفتار کیا تھا۔ ای ڈی کی ایف آئی آر کے مطابق، انڈو اسپریٹس کے مالک سمیر مہیندرو کی طرف سے سیسودیا کے ’قریبی ساتھیوں‘ کو کروڑوں کی کم از کم دو ادائیگیاں کی گئیں ، جو کہ شراب کے تاجروں میں شامل تھے جو کہ ایکسائز پالیسی کی تشکیل اور اس کے نفاذ میں مبینہ طور پر بے قاعدگیوں میں ملوث تھے۔دوسری طرف، سی بی آئی ایف آئی آر میں الزام لگایا گیا ہے کہ نائب وزیراعلیٰ سسودیا کے مبینہ معاون ارجن پانڈے نے انٹرٹینمنٹ اینڈ ایونٹ مینجمنٹ کمپنی کے سابق سی ای او وجے نائر کی جانب سے سمیر مہندرو سے تقریباً 2-4 کروڑ روپے لیے۔
وجے نائر کو سی بی آئی نے 27 ستمبر کو دہلی شراب گھوٹالہ کیس میں گرفتار کیا تھا۔ وہ ایک انٹرٹینمنٹ اور ایونٹ میڈیا کمپنی کے سابق سی ای او ہیں۔ ای ڈی نے ان کے ٹھکانوں پر چھاپے بھی مارے تھے۔ نائر کو اس مبینہ گھوٹالے کا اہم سازشی بتایا جا رہا ہے۔