دیوبند، 21نومبر (فہیم صدیقی / ایچ ڈی نیوز)
موجودہ مصروفیت بھری زندگی میں مرد و خواتین کی صحت اور جسمانی آسودگی بہت زیادہ متاثر ہو رہی ہے۔ دن بھر کی بھاگ دوڑ اور تھکان کے باوجود بھرپور نیند لینا تقریباً ناممکن ہو گیا ہے، جس کے مضر اثرات صحت پر اثر انداز ہو رہے ہیں۔ خصوصی طور پر خواتین اس طرز سے بہت زیادہ متاثر نظر آتی ہیں، نیند متاثر ہونے کی وجہ سے زیادہ تر خواتین شوگر کے مرض میں مبتلا ہو جاتی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار جامعہ طبیہ دیوبند کے سکریٹری ڈاکٹر انور سعید نے کیا۔ انہوں نے بتایا کہ حالیہ ایک تحقیق سے یہ یہ بات سامنے آئی ہے کہ رات میں تقریباً دو گھنٹہ نیند میں کمی آجانے سے خواتین میں شوگر کے خطرات بڑھ جاتے ہیں، کیونکہ نیند میں کمی ہونے کے باعث انسولین پیدا کرنے والے خلیوں پر تناﺅ بڑھ جاتا ہے اور آہستہ آہستہ یہ خلیے ناکارہ ہو جاتے ہیں، جس کے نتیجہ میں شوگر کی مقدار میں اضافہ ہونے لگتا ہے۔ تحقیق سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ محض چھ ہفتوں تک نیند کی بے ترتیبی سے یہ تبدیلیاں ہونے لگتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مردوں کے مقابلہ خواتین کی صحت زیادہ اثر انداز ہوتی ہے کیونکہ نیند میں معمولی سی کمی گلوکوز میٹابولزم کو خراب کر دیتی ہے۔
ڈاکٹر انور سعید نے بتایا کہ ایک تحقیق کے تحت یہ بات سامنے آئی ہے کہ جو خواتین 7گھنٹوں سے کم وقت کی نیند لیتی ہیں ان میں مجموعی طور پر انسولین کی سطح میں 12فیصد تک اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شوگر وہ موذی مرض ہے جو انسان کو نہایت خاموشی کے ساتھ اندر سے چاٹ لیتا ہے ۔ اگر وقت پر اس کے بارے میں معلوم نہ ہو سکے تو مریض بینائی سے محروم ہونے کے ساتھ ساتھ گردوں کے مسائل سے بھی دوچار ہوجاتا ہے۔ ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ پالک اور کریلے کا جوس شوگر کو کنٹرول کرنے کے لئے سب سے بہترین ہے کیونکہ کریلے کے استعمال سے جسم کے اندر ایک کیمیائی ردِ عمل پیدا ہوتا ہے جو بلڈ گلوکوز کی سطح کم کرنے کے ساتھ انسولین کی سطح کو کنٹرول کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے کیونکہ پالک اور کریلے میں وٹامن کے، میگنیشیم، پوٹاشیم، زنک اور دیگر منرلز پائے جاتے ہیں جو شوگر کو کنٹرول کرنے کے علاوہ عام صحت کے لئے بھی فائدہ مند ہیں۔ اسلئے صحت مند رہنے کے لئے بھرپور نیند لینا اور ورزش کا معمول بنانا نہایت ضروری ہے۔
