واشنگٹن، 9 جون (ایچ ڈی نیوز)۔
سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ ایک بار پھر امریکی صدارتی انتخاب لڑنے کی کوشش کر رہے ہیں جب کہ ان کی مشکلات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ جنسی ہراسانی کے مقدمے کا سامنا کرنے والے ٹرمپ اب خفیہ دستاویزات واپس نہ کرنے کے معاملے میں پھنس گئے ہیں۔ اب اس معاملے میں بھی ٹرمپ کے خلاف مقدمہ چلے گا۔
سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ پر الزام ہے کہ انہوں نے امریکی صدارتی رہائش گاہ وائٹ ہاو¿س سے نکلنے کے بعد بھی سینکڑوں خفیہ دستاویزات اپنے پاس رکھا۔ غلط بیانات بھی دئیے۔ تفتیشی ایجنسیوں نے ٹرمپ کے خلاف سات مرکزی مجرمانہ مقدمات درج کیے ہیں۔ٹرمپ نے یہ بھی بتایا ہے کہ انہیں منگل کو میامی کی وفاقی عدالت میں پیش ہونے کا سمن موصول ہوا ہے۔ بتایا گیا کہ ٹرمپ کے وائٹ ہاو¿س سے نکلنے کے بعد نیشنل آرکائیوز نے ان سے اور ان کی ٹیم سے صدارتی ریکارڈ سے متعلق دستاویزات واپس کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ تقریباً 200 خفیہ دستاویزات کئی ماہ بعد واپس کر دی گئیں۔ ایف بی ا?ئی نے اگست 2022 میں ٹرمپ کے ٹھکانوں پر سرچ آپریشن کیا تھا جس میں ایف بی آئی نے 100 سے زائد خفیہ دستاویزات برآمد کی تھیں۔
ٹرمپ کے خلاف الزامات میں سے ایک سازش کا الزام بھی شامل ہے۔ ان کے خلاف نئے مقدمات درج ہونے کے بعد ٹرمپ نے اس پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے بیان میں سابق صدر ٹرمپ نے کہا کہ انہیں فرد جرم سے متعلق آگاہ کیا گیا ہے تاہم یہ مقدمہ افواہوں پر مبنی ہے، وہ بے قصور ہیں۔ٹرمپ نے لکھا کہ انہوں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ سابق امریکی صدر کے ساتھ کبھی ایسی باتیں بھی ہوں گی۔ جس شخص کو ابھی تک کے تمام صدور کے مقابلے میں سب سے زیادہ ووٹ ملے ہیں اور اب بھی موجودہ صدر سے زیادہ مقبول ہیں، ان کے ساتھ ایسا ہورہا ہے۔ خود کو بے قصور بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ امریکہ کی تاریخ کا سیاہ دن ہے۔
