نئی دہلی،03نومبر۔ آج دہلی کے جواہر بھون آڈیٹوریم میں دہلی کے 23 اسکولوں کے ہونہار طلباءوطالبات 10 ویں کلاس اور 12 ویں کلاس میں نمایاں نمبر حاصل کرنے والے بچے برائے 24-2023 کے لیے ایوارڈ سے نوازا گیا۔ ان تمام بچوں کے نمبر 80 فیصد سے لیکر 97.2 فیصد تک تھے۔ رابعہ گرلز اسکول کی بچوں کے نمبر سب سے زیادہ تھے اور پھر ایک مرتبہ لڑکیوں کی نے سبقت حاصل کرکے سب سے بڑی تعداد وہاں موجود تھی اور لڑکوں کی بھی بڑی تعداد اسکول کے ٹیچرز اور والدین کے ساتھ آئے تھے ،صبح سے ہی اپنا انعام جو ایک سرٹیفکیٹ اور ٹرافی جو ڈائیوا کے لوگو پرنٹ ہوئی تھی حاصل کررہے تھے۔ ڈائیوا پچھلے 33 سال سے تعلیم پر کام کر رہی ہے۔پرانی دہلی میں یہ ایک ایسی این جی او ہے جو مسلسل پڑھائی کی طرف زور دیتی رہی ہے۔ چاہے وہ مفت کورس کی شکل ہو یا ایوارڈ کی شکل میں ہو یا فیس کی مدد کرنا۔ آج اس پروگرام میں لائف ٹائم اچئیومنٹ ایوارڈ پروفیسر ڈاکٹر ریاض عمر کو انکی بیش بہا خدمت کے لئے دیا گیا۔
پرنسپل پونم صاحبہ ایس کے وی نمبر جامع مسجد کو بہترین پرنسپل کے ایوارڈ سے نوازہ گیا۔ اسپیشل ایجوکیٹر محترمہ اسماء کو انکی ایک مخصوص تعلیم کے لئیے ایوارڈ سے نوازا گیا۔ڈاکٹر آفتاب عالم کو انکی سائنس پر نمایا کام اور این سی سی کی لئیے بہت اہم رول اداکرتے ہوئے اینگلو عربک اسکول میں این سی سی روم قائم کرایا اور بہت سے کیڈیٹ تیار کیے۔ اس خدمت کو مد نظر رکھتے ہوئے انکو بیسٹ ٹیچر کے ایوارڈ سے نوازا گیا۔آج کے مہمان خصوصی اور خطیب ڈاکٹر اسلم پرویز ، محترمہ سیدہ سید ین حمید ، ڈاکٹر شمامہ ،آصف حبیب اور خلیل احمد نے تعلیم پر زور دیتے ہوئے ڈائیوا کے کاموں کی ستائش کی اور بچوں کی تعلیمی و تربیت زور دیا۔ آصف حبیب اور شمامہ صاحبہ نے اسکالر شپ حاصل کرنے کے لیے مدد کے لئے وعدہ کیا۔
ڈاکٹراسلم پرویز نے کہا کہ بچوں کو والدین موبائل سے دور نہیں کر رہے بلکہ وہ ان سے سیکھتے ہیں جس سے ان کو فروغ ملتا ہے اوراسکے نقصانات سامنے آرہے ہیں۔ پروفیسرریاض عمرنے کہا مجھے یہ لائف ٹائم اچئیومنٹ ایوارڈ سے نوازنے کے لئیے ڈائیوا کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ستائش کی اور خواجہ احمد شاہد نے تعلیم کی طرف توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ اب آپ کی شروعات ہے۔خلیل صاحب نے نوح کے بارے میں بتایا کہ ڈائیوا نے جس طرح بچوں کو معلمہ بنانے کے ساتھ اسکول بھی جانے والی عصری تعلیم کے لئیے 75 بچیوں کا بیڑا اٹھایا ہے۔اور کہا کہ ہم نے وہا ں پر گائیں اور بھینس رکھ کر اپنے تعلیمی ادارے کو دودھ فروخت کرکے اسکی کفالت کا ذریعہ بنادیا ہے۔اب کچھ دن میں تمام تعلیم خود کفیل ہوجائیگی اور ہم کسی کے آگے چندہ اور ہاتھ نہیں پھیلا ئیں گے ۔آج تمام مہمان خصوصی کو مومینٹوں اور پھولوں کا گلدستہ پیش کیا گیا تمام طلباءاور طالبات اور انکے والدین کو ریفریش مینٹ باکس پیش کئیے گئے۔نظامت کے فرائض اسماءذرین اور فرحین ناز نے بہت خوبصورتی سے انجام دئیے آج ہمارے ایسو سی ایشن کے پیٹرنس اور ایڈوائزر نے بھی اپنے دست مبارک سے انعامات تقسیم کئیے۔ یامین قریشی ، شہاب الدین ، شکیل صاحب و دیگر موجود رہے ۔مہمان خصوصی میں سائنس کے ٹیچر ذہین صاحب ، ڈائیوا کے ممبران میں ثمرین آحد سعدیہ ، اخلاق الدین ، انور عبد اللہ ، محمد تقی ( نائب صدر ) حافظ عبدالماجد نے قرآن کی تلاوت سے پروگرام کا آغاز کیا۔ سکندر مرزا چنگیزی جنرل سیکریٹری نے اپنا اہم رول ادا کرتے ہوئے انعامات تقسیم کروائے۔آخر میں ڈائیوا کے صدر نعیم صاحب نے تمام مہمانان کا شکریہ ادا کیا۔ڈائیوا کے تمام ممبران میں افتخار، ندیم ملک ، شریف صاحب ، ندیم ، نائف ، تمجید ، تنویر ، طاہر ، ظاہر ، طاہر لاہوتی ، راشد ،محمد عرفان ،عارف ، فرحان ، آج ہمارے علاقے کی کاو¿نسلر رافعہ ماہر نے بھی شرکت کی انکا استقبال ڈائیوا کی طرف سے کیا گیا۔ عمران خان نے آخر میں قومی ترآنہ پیش کی تمام سامعین نے کھڑے ہوکر ملکر قومی ترآنہ گایا۔ اور پروگرام بہت کامیابی کے ساتھ اختتام پزیر ہوا اور جواہر بھون کے اسٹاف کا بھی شکریہ اداکیا۔
