وقف بورڈ کے ملازمین کی برطرفی حکومت کی بندنیتی کا ثبوت:مسلم لیگ
نئی دہلی 8نومبر(ایچ ڈی نیوز)۔
انڈین یونین مسلم لیگ دہلی پردیش کے دفتر میں دہلی وقف بورڈ کے ستر ملازمین کی برطرفی کیخلاف ہنگامی میٹنگ کا انعقاد کیا گیا جس میں نیشنل جنرل سکریٹری خرم انیس عمر ،دہلی پردیش کے صدر مولانا نثار احمد نقشبندی اور دہلی پردیش کے جنرل سکریٹری شیخ فیصل حسن ،ایم ایس ایف کے آصف انصاری اور دیگر ذمہ داران نے شرکت کی۔ دہلی پردیش کے صدر مولانا نثار احمد نقشبندی نے دہلی وقف بورڈ کے ملازمین کی اچانک برطرفی کے فیصلہ کو افسوس ناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ کمزور اقلیتوں کے مضبوط ترین ادارہ وقف بورڈ پر حکومت کی نگاہ ہمیشہ سے خراب رہی ہے ۔
ہر حکومتوں نے دہلی وقف بورڈ کو بے یارو مددگار چھوڑنے اور مافیائوں کے قبضے سے چشم پوشی کی ہے۔جس کی وجہ سے لا تعداد وقف املاک پر براہ راست یا بالواسطہ لینڈ مافیائوں یا ڈی ڈی اے کا قبضہ ہے ۔اس پر طرہ امتیاز کہ اعلی الاعلان قانونی کمزوریوں کا فائدہ اٹھا کر خود درجنوں املاک حکومت اپنے تحویل میں کرنے کا راستہ ہموار کر چکی ہے ۔اب وقف بورڈ کے ستر ملازمین کی برطرفی سے اندازہ ہوتا ہے کہ وقف بورڈ کو حکومت مکمل طور سے ہضم کرجانا چاہتی ہے ۔حکومت کی بدنیتی کا یہ ایک جیتا جاگتا ثبوت ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ معاملہ انتہائی نازک اور سنجیدہ ہے حکومت کو اس پر سنجیدگی سے غورو فکر کرنی کی ضرورت ہے کیونکہ جب ملازمین ہی نہیں رہیں گے تو ادارہ بے معنی ہوکر ختم ہوجائے گا اور کام کاج سب ٹھپ پڑجائے گا۔ایل کو اس پورے معاملے پر مداخلت کرتے ہوئے اس کی جانچ کرنی چاہئے ۔
اس موقع پر نیشنل جنرل سکریٹری خرم انیس عمر نے کہا کہ ’’انڈین یونین مسلم لیگ کے وفد نے جنگ شروع ہوتے ہی فلسطین کے سفارت کار سے ملاقات کی تھی اور ان سے وہاں کے احوال و کوائف جاننے کے بعد یہ یقین دہانی کرائی تھی کہ جو بھی قانونی اور انسانی تعاون ہوگا وہ مسلم لیگ کرے گی ۔الحمد اللہ انڈین یونین مسلم لیگ نے میڈیکل ریلیف کے علاوہ خوردو نوش کی اشیاء پر مشتمل کئی ٹرک سامان فلسطین کے غزہ تک روانہ کرچکی ہے اور یہ سلسلہ جاری ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ تمام اہل خیر اور تنظیموں و پارٹیوں سے اپیل ہے کہ وہ جس طرح بھی ممکن ہے وہ فلسطین کی انسانی ہمدردی کو برقرار رکھنے کے لئے ریلیف بھیجنے کی کوشش کریں۔اگر اس نازک موقع پر ہم نے تعاون نہیں کیا تو پھر ہم انسانی زمرے سے خارج ہو جائیں گے اور قدرت ہمیں کبھی معاف نہیں کرے گا ۔
اس موقع پر دہلی پردیش کے جنرل سکریٹری شیخ فیصل حسن نے کہا کہ’’فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کی انتہا ہو چکی ہے ،دنیا خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے اس کا شکوہ نہیں ہے کیونکہ باطل مسلمانوں کے خلاف ہر محاذ پر متحد ہیں یہ روز و روشن کی طرح عیاں ہے۔شکوہ تو اپنوں سے ان ۵۷ مسلم ممالک سے ہے جو فلسطین پر حملے کو محض ایک ملک یا ایک خطہ کی نگاہ سے دیکھ رہے ہیں ان کی فراست کہاں گئیں اس پر افسوس ہے کیونکہ اسرائیل کا منصوبہ گریٹراسرائیل بنانے کا ہے جس کے نقشے میں سعودی عرب بھی شامل ہے۔عالم اسلام خصوصاً عالم عرب اب اپنی اپنی باری کا انتظار کریں ۔