نئی دہلی(ایچ ڈی بیورو)۔
دہلی کی راو¿س ایونیو کورٹ نے دہلی وقف بورڈ میں بے ضابطگیوں کے ملزم اور عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے امانت اللہ خان کے قریبی ساتھی کوثر امام صدیقی عرف لڈن کو ضمانت دے دی ہے۔ عدالت نے 50 ہزار روپے کے مچلکے پر لڈن کی ضمانت منظور کر لی۔ خصوصی جج وکاس دھول نے ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا۔
عدالت نے کہا کہ ملزمان تفتیش میں تعاون کریں گے اور شواہد سے چھیڑ چھاڑ نہیں کریں گے۔ عدالت نے لڈن کو عدالت کی اجازت کے بغیر ملک سے باہر جانے سے منع کر دیا ہے۔ 13 اکتوبر کو عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ 26 ستمبر کو عدالت نے اس معاملے میں عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے امانت اللہ خان کو ضمانت دے دی تھی۔ امانت اللہ خان کو اینٹی کرپشن بیورو (اے سی بی) نے 16 ستمبر کو گرفتار کیا تھا۔
اے سی بی کے مطابق امانت اللہ خان پر وقف بورڈ میں اپنے رشتہ داروں کو بھرتی کرنے کا الزام ہے۔ اے سی بی نے عدالت کو بتایا کہ ایک مقامی اخبار میں بھرتی کے لیے اشتہار دیا گیا تھا۔ اوکھلا سے 22 لوگوں کو بھرتی کیا گیا ، جہاں سے امانت اللہ خان ایم ایل اے ہیں۔ اے سی بی نے عدالت کو بتایا کہ ایک اندراج درج کیا گیا ہے کہ امانت صاحب کو چار کروڑ نقد دیے گئے۔ اس کے علاوہ 16 ستمبر کو دو جگہوں سے 24 لاکھ روپے نقد برآمد ہوئے۔ اے سی بی نے کہا تھا کہ لی گئی رقم اتراکھنڈ اور تلنگانہ کو بھیجی گئی تھی۔ امانت اللہ خان کی آمدنی 4 لاکھ 32 ہزار روپے ہے اور ان کے پاس سے 4 کروڑ روپے نقد ملتے ہیں۔ جانچ کے دوران اے سی بی کے اہلکاروں کے ساتھ بدتمیزی کی گئی ، تھپڑ مارے گئے۔ ملزمان سے اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے۔
previous post