نئی دہلی، 21 ستمبر (ایچ ڈی نیوز)۔
دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ڈی ڈی اے) نے کہا ہے کہ وہ مہرولی کے آثار قدیمہ پارک میں واقع دہلی وقف بورڈ کی کسی بھی مسجد، قبرستان یا جائز املاک کو منہدم کرنے کی کوئی کارروائی نہیں کرے گا۔ ڈی ڈی اے نے آج دہلی ہائی کورٹ میں حلف نامہ کے ذریعے یہ یقین دہانی کرائی۔ ڈی ڈی اے کے اس حلف نامے کے بعد چیف جسٹس ستیش چندر شرما کی سربراہی والی بنچ نے عرضی کو نمٹا دیا۔
دہلی وقف بورڈ نے اپنی عرضی میں کہا تھا کہ اس علاقے میں کئی مساجد اور درگاہیں ہیں، جو وقف جائیداد ہیں، لیکن ڈی ڈی اے وہاں سے تجاوزات ہٹانے کے لیے کارروائی کر رہا ہے۔ وقف بورڈ کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل نے کہا کہ دہلی وقف ایکٹ کی دفعہ 54، 55 اور 55 اے کے تحت دہلی وقف بورڈ کی جائیداد سے تجاوزات ہٹانے کا حق صرف دہلی وقف بورڈ کو ہے۔
وقف بورڈ نے کہا کہ وقف بورڈ کو تجاوزات کی کارروائی پر کوئی اعتراض نہیں ہے، لیکن انہیں مہرولی آرکیالوجیکل پارک میں واقع قبرستانوں، مساجد اور درگاہوں پر یہ کارروائی نہیں کرنی چاہئے۔ سماعت کے دوران ڈی ڈی اے کی جانب سے کہا گیا کہ وقف بورڈ جن جائیدادوں کی بات کر رہا ہے انہیں منہدم نہیں کیا جائے گا۔ حد بندی کی بنیاد پر کوئی کارروائی کریں گے۔
