نئی دہلی،11فروری(ایچ ڈی نیوز)۔
عصر حاضر میں اردو کے معروف ادیب،افسانہ نگار،مستندمحقق ،استاذ الاساتذہ ،چار دہائیوں سے دہلی یونیور سٹی کے شعبہ اردو سے وابستہ پروفیسر ابن کنول بھی مالک حقیقی سے جا ملے۔ابتدائی اطلاعات کے مطابق علی گڑھ میں حرکت قبل بند ہو جانے کی وجہ سے انتقال کی اطلاع ہے ،مزید تفصیل کا انتظار ہے۔معلوم ہو کہ پرفیسر ابن کنول ابھی صحت مند اور توانا تھے ،کچھ عرصہ قبل ہی انہوں نے عمرے کی سعادت بھی حاصل کی تھی۔کسی شدید بیماری میں مبتلا نہ ہونے کے باوجود اچانک انتقال کی خبر سے اردو حلقوں اوروابستگان میں غم کی لہر دوڑ گئی ہے۔
سوشل میڈیا پر انکے انتقال کی خبر پر نا قابل یقین خیالات کے ساتھ افسوس کا اظہار کیا جا رہا ہے۔چونکہ پرفیسر ابن کنول دہلی یونیور سٹی کے شعبہ اردو سے کم و بیش تقریباً چالیس سال سے زائد ایک طویل عرصے تک اپنی خدمات انجام دی ہیں۔اس دوران سیکڑوں کی تعداد میں ان کے شاگرد ہوئے ،جوآج مختلف شعبہائے زندگی سے جڑے ہوئے ہیں۔اچانک انتقال کی خبر سے ان کے شاگردو ں کے ساتھ اردو ادب سے وابستہ افراد بھی سوشل میڈیا پر غم کا اظہار کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ پروفیسر ابن کنول کا اصل نام ناصر محمود کمال ہے مگر اردو دنیا میں ابن کنول کے نام سے معروف ہیں۔گزشتہ سال نومبر میں ہی شعبہ اردو دہلی یونیور سٹی سے سبکدوش ہوئے تھے۔ہم عصر افسانہ نگاروں میں جن لوگوں نے اپنے منفرد لب و لہجہ کی وجہ سے اردو دنیا میں اپنی شناخت قائم کی ہے ،ان میں ابن کنول کا نام سر فہرست ہے۔