ہوٹل ریور ویو میں منعقد شاندار تقریب میںاکیڈمی کی جانب سے ریاضی اولمپیاڈ میں پہلے، دوسرے اور تیسرے فاتحین کو نقد انعامات سے نوازا گیا
نئی دہلی،26اکتوبر(محمد خان)۔ آج مشہور ومعروف کوچنگ اکیڈمی ’دی ہند گرو کی جانب سے ایک شاندار پروگرام ہوٹل ریورویو جامعہ نگر شاہین باغ میں منعقد کیا گیا۔پروگرام کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا، جس کے بعد اکیڈمی کے سینٹر ہیڈ میانک مشرا نے اسٹیج کی نظامت کی اور اکیڈمی کا تعارف پیش کیا۔اس کے بعد تمام مہمانوں کا استقبال کیا گیا۔اس کے بعد نیٹ، آئی آئی ٹی۔جے ای ای میں شاندار کامیابی کے بعدتمام مہمانوں نے ’دی ہند گرو‘ اکیڈمی کے یو پی ایس سی کورس کا آغاز کیااور ہندگرو اکیڈمی کے نئی تاریخ رقم کرنے کے گواہ بنے۔پروگرام میں بحیثیت مہمان خصوصی ڈاکٹر فاروق سی ای او ہمالیہ ڈرگس، پروفیسر فرقان بانی جامعہ آر سی اے، پروفیسر سراج، ریحان خان سوری پلیسمنٹ سیل انچارج جامعہ ملیہ اسلامیہ، شوکت مفتی سیکریٹری ہمدرد لرننگ اینڈ ویلفیئر فاونڈیشن ، کلیم الحفیظ ، وکرم سنگھل جی اور دیگر مشہور شخصیات نے شرکت کی۔
اس کے بعد ہند گرو اکیڈمی سے پاس آوٹ ہونے والے 20 سے زیادہ بچوں کو اعزاز سے نوازا گیا جنہوں نے سال 2024 میں نیٹ کا امتحان پاس کرکے گورنمنٹ میڈیکل کالج میں داخلہ لیا تھا۔اس تقریب میں میتھ اولمپیاڈ کے پہلے، دوسرے اور تیسرے نمبر پر آنے والوں کو نقد انعامات سے نوازا گیا، جس میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے والے طالب علم کو 10100 روپے، دوسرے کو 5100 روپے اور تیسرے کو2100 روپے نقد انعام سے نوازا گیا۔ پروگرام کے آخر میں اکیڈمی کے ڈائریکٹر نور نواز خان نے بچوں اور موجود سامعین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج مجھے خوشی ہورہی ہے کہ میرے ایک آواز پر آپ لوگ اتنی بڑی تعداد میں یہاں جمع ہوئے، اور آپ لوگ اپنے بچوں کی تعلیم اور مستقبل کولے کر کتنا زیادہ بیدار ہیں یہ اس بات کا ثبوت ہے۔انہوں نے کہا کہ میرے لئے سب سے بڑا چیلنج ہوتا ہے جب والدین اپنے بچوں کا مستقبل سنوارنے کیلئے اپنے بچوں کو میرے ہاتھ میں سونپ کرجاتے ہیں۔اور میرے کوشش ہوتی ہے کہ ہمارے یہاں کوچنگ کرنے والے تمام طلبہ کو ملک کے بہترین کالجوں میں داخلہ ملے۔
انہوں نے کہاکہ جب میں دہلی یونیورسٹی میں طالب علم تھا تو ٹیچر نے سوال کیا کہ آپ آئی اے ایس اور آئی پی ایس کیوں نہیں بننا چاہتے ہیں اور ٹیچر کیوں بننا چاہتے ہیں تو انہوں نے کہا کہ میں شروع سے ہی ٹیچر بننے کا خواب دیکھ رہا تھا، آج وہ خواب سچ ثابت ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر میں آئی اے ایس آئی پی ایس بنتا توصرف میں ایک بڑا آفیسر بن سکتا تھا، لیکن ٹیچر بننے کے بعد میں سینکڑوں بچوں کو ڈاکٹر، انجینئر، ڈی ایم ، ایس پی اور کلکٹر بناسکتا ہوں،اسی لئے میں نے ٹیچر کا پیشہ چنا۔ اور اللہ کا شکر ہے کہ آج ہمارے اکیڈمی کے سیکٹروں بچے ڈاکٹر ، انجینئر اور آفیسر بننے کے لئے کالجوں میں تعلیم حاصل کررہے ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے تمام طلبہ کی حوصلہ افزائی کی اور تمام مہمانوں اور بچوں کے والدین کا شکریہ ادا کیا۔