نئی دہلی(ایچ ڈی نیوز)۔
دہلی ہائی کورٹ نے 2020 میں شمال مشرقی دہلی میں تشدد کی منصوبہ بندی کرنے کے ملزم سلیم ملک عرف منا کی درخواست ضمانت پر سماعت کرتے ہوئے دہلی پولیس کو نوٹس جاری کیا ہے۔ جسٹس مکتا گپتا کی سربراہی والی بنچ نے سلیم ملک کی ضمانت کی عرضی کو دہلی تشدد کے دیگر معاملات کی سماعت کرنے والی بنچ کو بھیج دیا۔ جسٹس سدھارتھ مردول کی قیادت والی بنچ ان معاملات کی سماعت کر رہی ہے۔
6 اکتوبر کو کڑکڑڈوما کورٹ نے سلیم ملک کی درخواست ضمانت مسترد کر دی تھی۔ سلیم ملک نے کڑکڑڈوما کورٹ کے حکم کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ سلیم ملک پر شہریت ترمیمی قانون کے خلاف چاند باغ میں ہونے والے مظاہروں کا مرکزی منتظم ہونے کا الزام ہے۔ تشدد سب سے پہلے چاند باغ میں شروع ہوا۔ ہیڈ کانسٹیبل رتن لال پر چاند باغ میں ہی حملہ کیا گیا جس میں ان کی موت ہو گئی۔
سماعت کے دوران سلیم ملک کی جانب سے پیش ہونے والے ایڈووکیٹ بلال انور خان نے بتایا کہ ملزم کو 25 جون 2020 کو منڈولی جیل سے تشدد کی سازش کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ اس پر وہی الزامات تھے جن میں وہ پہلے ہی جیل میں تھا۔ انہوں نے کہا کہ سلیم ملک نہ تو شریک کار ہیں اور نہ ہی سہولت کار۔ ان کے خلاف الزامات اتنے سنگین نہیں ہیں جتنے دوسرے ملزمان پر ہیں۔