نئی دہلی ، 09 مئی (ایچ ڈی نیوز)۔
دہلی کی ککڑڈوما عدالت نے شمال مشرقی دہلی میں سال 2020 میں ہوئے فسادات کے نو قصورواروں کو سات سال قید کی سزا سنائی ہے۔ ایڈیشنل سیشن جج پل ستیہ پرماچل نے کہا کہ ان کے اقدامات سے معاشرے میں عدم تحفظ کا ماحول پیدا ہوا اور انہوں نے فرقہ وارانہ تانے بانے کو تباہ کرنے کی کوشش کی۔
عدالت نے تمام مجرموں پر 21-21 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔ جرمانے کی اس رقم میں سے 1.5 لاکھ روپے شکایت کنندہ کو معاوضہ کے طور پر دینے کا حکم دیا گیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ فرقہ وارانہ فسادات ملک کے شہریوں کے درمیان بھائی چارے کے لیے خطرہ ہیں۔ اس سے نہ صرف جان و مال کا ضیاع ہوتا ہے بلکہ سماجی تانے بانے کو بھی نقصان پہنچتا ہے۔ فرقہ وارانہ فسادات میں بے گناہ لوگ مارے جاتے ہیں۔
عدالت نے مارچ میں ان تمام کو مجرم قرار دیا تھا۔ عدالت نے جن مجرموں کو سزا سنائی ہے ان میں محمد شاہنواز ، محمد شعیب ، شاہ رخ ، راشد ، آزاد ، اشرف علی ، پرویز ، محمد فیصل اور راشد عرف مونو شامل ہیں۔ ان کے خلاف گوکل پوری پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ عدالت نے انہیں تعزیرات ہند کی دفعہ 147، 148، 380، 427، 346، 149 اور 188 کے تحت قصوروار پایا۔
