جمعیة علماءہند کے صدر مولانا محمود اسعد مدنی کی قانونی ٹیم کی جدو جہد رنگ لائی
نئی دہلی،22اگست(ایچ ڈی نیوز)۔
جمعیة علماءہند کی قانونی جدو جہد کی وجہ سے آج دہلی فساد میں ماخوذ پانچ مسلم نوجوان باعزت بری ہوئے ۔ امیتابھ راوت ایڈیشنل سیشن جج -03 (شاہدرہ)، کرکرڈوما کورٹ، دہلی نے ایف آئی آر نمبر 153/2020 PS – جعفرآبادکے مقدمے کی سماعت کی ۔ ملزمین پر متعدد مقدمات عائد تھے ، بالخصوص گھونڈا کے رہنے والے ونود کمار نامی ایک شخص کے قتل کا بھی مقدمہ عائد کیا گیا تھا۔
عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے ملزمین نوید خاں، جاوید خاں، چاند بابو، علیم سیفی اور صابر علی کو اس سے متعلق تمام مقدمات سے بری کردیا ۔جمعیة علماءہند کی طرف سے ان کے مقدمات کی پیروی ایڈوکیٹ اختر شمیم ، ایڈوکیٹ عبدالغفار خاں ، ایڈوکیٹ محمد نوراللہ کررہے تھے ، ان مقدمات کی نگرانی ایڈوکیٹ نیاز احمد فاروقی کررہے ہیں۔واضح ہو کہ جمعیة علماءہند دہلی فساد سے متعلق ڈھائی سو سے زائد زیر بحث مقدمات لڑرہی ہے ۔ صدر جمعیة علماءہند مولانا محمود اسعد مدنی نے تین سال قبل فساد کے فوری بعد حبس بے جا کے شکار ہوئے افراد کے مقدمات لڑنے کا فیصلہ کیا تھا اور اس کے لیے باضابطہ ایک لیگل ٹیم تشکیل دی تھی ۔ جمعیة علماءہند کی کوشش سے اب تک پچاس سے زائد افراد باعزت بری ہو چکے ہیں ۔