صوبہ دہلی کے مکاتب کے طلبہ و طالبات کے مرکزی امتحان میں 570طلبہ و طالبات شریک
نئی دہلی،22 جولائی (ایچ ڈی نیوز)۔
:دینی تعلیمی بورڈ جمعیۃ علماء ہند کے زیر اہتمام جمعیۃ کے مرکزی دفتر آئی ٹی او میں تکمیل ناظرہ قران مجید اور دینی تعلیمات کا پانچ سالہ نصاب مکمل کرنے والے صوبہ دہلی کے 35 مکاتب میں زیر تعلیم 570 طلبہ وطالبات کا مرکزی امتحان منعقد ہوا۔
اس موقع پر والدین اور اساتذہ اور دینی تعلیمی بورڈ کے ذمہ داران بڑی تعداد میں موجود تھے، جن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا محمود اسعد مدنی نے کہا کہ انبیاء کی وراثت کا حق تب ہی ادا ہوگا جب ہم دینی تعلیم کی اشاعت اور فروغ کو اپنا مشن بنالیں۔ مولانا مدنی نے کہا کہ آج نوجوان نسل بہت چیلنجز کا سامنا کر رہی ہے۔ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ہم ان کی تعلیم و تربیت پر خصوصی توجہ دیں اور انہیں دینی و دنیاوی علوم سے آراستہ کریں۔ مولانا مدنی نے جمعیۃ علماء ہند کے زیر اہتمام جاری دینی تعلیم کے کاموں کی توسیع پر زور دیا اور کہا کہ یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ ادارہ خود مقصد نہیں ہے، بلکہ تعلیمی مشن اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ دینی مکاتب کے قیام کا کوئی متبادل نہیں ہے، اس لیےاگر کسی دوسرے ادارے کی مدد سے ہمارا بوجھ کم ہو رہا ہے تو ہمیں ان کا خیر خواہ اور معاون ہو نا چاہیے۔
مولانا مدنی نے والدین، اساتذہ اور مساجد کے ذمہ داران کو تاکید کی کہ وہ بچوں کی تعلیم و تربیت پر خصوصی توجہ دیں۔ انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ مساجد صرف نماز کی ادائیگی تک محدود نہ رہیں، بلکہ مسجد کی انتظامیہ کمیٹی اورائمہ کرام کی ذمہ داری ہے کہ وہ دینی تعلیمات کو فروغ دیں۔مولانا مدنی نے طلبہ سے دو اہم نصیحتیں کیں کہ وہ سچ بولنے کی عادت ڈالیں اور علم پر عمل کرنے کی نیت کریں۔ حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ علم کا نور اسی وقت حاصل ہوتا ہے جب دل میں سیکھے ہوئے علم پر عمل کرنے کی تڑپ پیدا ہو۔مولانا مدنی نے اساتذہ سے کہا کہ طلبہ کے ساتھ شفقت اور محبت کا معاملہ کریں اور ہمیشہ ان کی بہتری کے لیے کوشاں رہیں۔
مرکزی امتحان کے انعقاد کے موقع پر ایک پانچ نکاتی پیغام بھی جاری کیا گیا کہ (1) مرکزی امتحان کا مقصد مکاتب دینیہ میں قران مجید کی تعلیمی معیار کو بہتر بنانا ہے اور امت کے سو فیصد بچوں کو مکاتب دینیہ سے مربوط کرنا ہے(2) دینی تعلیمی بورڈ جمعیۃ علماء ہند سے وا بستہ ملک کے تمام صوبوں اور اضلاع کے ذمہ داران سے گزارش کی جاتی ہے کہ وہ مکاتب دینیہ کو منظم، معیاری اور مثالی بنانے کی ہر ممکن کوشش کریں اور مکاتب دینیہ میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ و طالبات کا سال کے اخیر میں شہری یا ضلعی اعتبار سے مرکزی امتحان کا انتظام کریں ، اس سے متعلق نظام مرکزی دفتر سے حاصل کریں(3)ہر مکتب میں جمعیۃ یوتھ کلب کا نظام قائم کیا جائے تاکہ طلبہ بچپن ہی سے خودکی معرفت،خدمت خلق اور خالق کی اطاعت کے جذبے لبریز ہوں (5)تمام مدارس اسلامیہ کے مہتمم و ذمہ داران کمیٹی سے گزارش ہے کہ وقت اور حالات کے پیش نظر موجودہ اور آئندہ نسل کی بے دینی، نشہ اور دین بیزاری سے حفاظت کے لیے ایک عالم دین کا تقرر کریں جو جگہ جگہ مکاتب دینیہ قائم کر سکیں۔
امتحان کے بعد مولانا حکیم الدین قاسمی ناظم عمومی جمعیۃ علماء ہند کے ہاتھوں تمام طلبہ کو یادگار انعام اور اسناد تقسیم کی گئیں ، انھوں نے تمام بچوں، والدین، معلمین، معاونین اور مساجد کے ذمہ داران کو امتحانات کی کامیابی پر مبارکباد دی۔
ازیں قبل مرکزی امتحان سے متعلق تمہیدی گفتگو حافظ سید عاصم عبداللہ مرکزی معاون دینی تعلیمی بورڈ نے کی اور مرکزی امتحان کے طریقہ کار پر مولانا محمد عمر مرکزی معاون دفتر جمعیة علماءہند نے مذاکرہ کیا۔اس پروگرام کو کامیاب بنانے میں مرکزی معاونین مولانا مفتی محمد فضیل ، مولانا محمد شعیب ، مولانا فیروز آدم، مولانا اویس اور دفتر کے تمام ذمہ دار حضرات کا اہم کردار رہا ۔نیز صوبہ دہلی سے مولانا محمد داؤد امینی مہتمم مدرسہ باب العلوم و صدر دینی تعلیمی بورڈ صوبہ دہلی ،قاری عبدالسمیع جنرل سکریٹری دینی تعلیمی بورڈ صوبہ دہلی، مولانا اخلاق قاسمی اور دیگر رفقاء نے انتظام و انصرام میں اہم کردار ادا کیا۔واضح ہو کہ دینی تعلیمی بورڈ جمعیۃعلماء ہند کا ایک ذیلی ادارہ ہے، جس کے تحت ملک بھر میں چالیس ہزار سے زائد مکاتب چل رہے ہے، اس کےصدر مولانا مفتی ابو القاسم صاحب نعمانی مہتمم و شیخ الحدیث دار العلوم دیوبنداور ناظم عمومی مولانا مفتی محمد سلمان منصور پوری ہیں ۔