نئی دہلی(ایچ ڈی بیورو)۔
گجرات کے بلقیس بانو کی عصمت دری اور اس کے خاندان کے سات افراد کے قتل میں ملوث اور عمر قید کی سزا یافتہ مجرموں کی رہائی افسوسناک ہے اور ایسے مجرموں کی رہائی جس نے عصمت ریزی اور قتل جیسے سنگین جرم کئے ہوئے ہوں، یہ ایک ناقابل برداشت فیصلہ ہے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ فیصلہ واپس لیتے ہوئے ان مجرموں کو جیل میں ڈالا جائے۔ ان خیالات کا اظہاردہلی اے آئی ایم آئی ایم کے رہنما اور سابق کونسلر امیدوار وارڈ 201 عارف سیفی نے کیا ۔
انھوں نے کہا کہ گجرات سرکار کا یہ فیصلہ مجرمانہ ذہنیت کو فروغ دینے والا ہے اور تعجب اس بات پر ہے کہ جشن آزادی کے موقع پر لال قلعہ سے ایک طرف وزیراعظم نریندر مودی خواتین کے تئیں سماج میں احترام کی ترغیب کے ساتھ ساتھ بھارتیہ سماج میں خواتین کے خلاف تشدد دانہ ذہنیت کے پنپنے پر تشویش کا اظہار کر رہے تھے۔ وہیں دوسری جانب گجرات کی سرکار بلقیس بانو کی عصمت دری و سات افراد کے قتل میں ملوث سزا یافتہ مجرمین کو رہا کر کے ان مجرموں کو آزادی کاتحفہ دے رہی تھی۔اور ہائی کے بعد جس طرح جشن منایا گیا اور استقبال کیا گےا اس سے لوگوں کی ذہنیت کا پتہ چلتا ہے جو ملک کے لئے خطرناک ہے ۔
عارف سیفی نے کہا کہ گیارہ مجرموں میں سے صرف ایک مجرم نے سزا کی معافی کے لئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا جس کے بعد سپریم کورٹ نے گجرات کی ریاستی حکومت کو قبل از وقت رہائی کے لئے کی گئی اس اپیل پر غور کرنے کی ہدایت کی تھی۔لیکن ریاستی حکومت نے ایک پینل تشکیل دی اور تمام گیارہ مجرموں کورہا کردیاجو نہایت ہی افسوسناک ہے۔ ‘
previous post