نئی دہلی( ایچ ڈی نیوز)۔
دہلی ہائی کورٹ نے راوز ایونیو کورٹ کے جج کی اپنی ا سٹینو کے ساتھ قابل اعتراض حالت میں ویڈیو کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم سے ہٹانے کا حکم دیا ہے۔ جسٹس یشونت ورما نے دیر رات کی سماعت کے بعد یہ حکم جاری کیا۔
عدالت نے الیکٹرانکس اورانفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت کو ہدایت کی کہ وہ تمام سروس فراہم کرنے والی کمپنیوں کو اس ویڈیو کو بلاک کرنے کا حکم دے۔ عدالت نے کہا کہ ویڈیو قابل اعتراض ہے، اس لیے اس کے سرکولیشن کی اجازت نہیں دی جا سکتی ہے۔
ہائی کورٹ میں درخواست کس نے دائر کی ہے اس کا انکشاف نہیں کیا جا سکا کیونکہ ہائی کورٹ نے درخواست گزار کا نام چھپانے کا حکم دیتے ہوئے اس درخواست کو درج کیا تھا۔ عدالت نے کہا کہ اس ویڈیو کو فارورڈ کرنے یا سرکولیٹ کرنے پر تعزیرات ہند کی دفعہ 354سی اور آئی ٹی ایکٹ کی دفعہ 67اے لگائی جا سکتی ہے۔
واضح ہو کہ سوشل میڈیا پر گزشتہ کچھ دنوں سے ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے، جس میں راوز ایونیو کورٹ واقع لیبر کورٹ کے جج اپنے چیمبر میں اپنی اسٹینو کے ساتھ قابل اعتراض حالت میں پائے گئے۔ ویڈیو میں مارچ کی تاریخ درج ہے۔ اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد راوز ایونیو کورٹ انتظامیہ نے ہائی کورٹ کو آگاہ کیا، جس کے بعد متعلقہ جج کو معطل کر دیا گیا ہے۔ ہائی کورٹ معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔
previous post