نئی دہلی، 25 اگست(ایچ ڈی نیوز)۔
سپریم کورٹ نے دہلی حکومت کو دہلی میں ٹرانسفر پوسٹنگ کے معاملے میں پارلیمنٹ کے منظور کردہ قانون کو چیلنج کرنے کی عرضی میں ترمیم کرنے کی اجازت دی ہے۔ دہلی حکومت کی طرف سے پیش ہونے والے ایڈوکیٹ ابھیشیک منو سنگھوی نے چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی سربراہی والی بنچ کو بتایا کہ دہلی حکومت نے پہلے مرکزی حکومت کے آرڈیننس کو چیلنج کیا تھا، جو اب پارلیمنٹ سے منظور ہونے کے بعد قانون بن گیا ہے۔
اس کے بعد عدالت نے مرکز کی طرف سے پیش ہوئے سالیسٹر جنرل تشار مہتا سے پوچھا کہ کیا آپ کو کوئی اعتراض ہے، مہتا نے کہا نہیں۔ اس کے بعد عدالت نے دہلی حکومت کو عرضی میں ترمیم کرنے کی اجازت دے دی۔سپریم کورٹ نے 20 جولائی کو مرکزی حکومت کے آرڈیننس کے خلاف دائر درخواست کو پانچ ججوں کی آئینی بنچ کو بھیج دیا تھا۔
سپریم کورٹ کی آئینی بنچ نے 11 مئی کو کہا تھا کہ لیفٹیننٹ گورنر دہلی کے مرکز کے زیر انتظام علاقے سے متعلق تمام معاملات پر جامع انتظامی نگرانی نہیں رکھ سکتے۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی سربراہی والی پانچ ججوں کی بنچ نے متفقہ فیصلے میں کہا کہ لیفٹیننٹ گورنر کے اختیارات انہیں دہلی اسمبلی اور منتخب حکومت کے قانون سازی کے اختیارات میں مداخلت کا حق نہیں دیتے۔ عدالت نے کہا تھا کہ دہلی قانون ساز اسمبلی کو زمین، امن عامہ اور پولیس کے علاوہ فہرست کے تمام موضوعات پر قانون بنانے کا اختیار ہے۔
