نئی دہلی،07جون(ایچ ڈی نیوز)۔
دہلی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین ذاکر خان نے دہلی اقلیتی کمیشن کے آڈیٹوریم میں مسلمانوں، سکھوں، عیسائیوں، بودھوں، جینوں اور پارسیوں کے لیے مشاورتی کمیٹی کے اراکین کے ساتھ ایک اہم میٹنگ کی۔ اس موقع پر ذاکر خان نے بتایا کہ دہلی حکومت کے ذریعے فیس ری فنڈ اسکیم کی آخری تاریخ 30 جون تک بڑھا دی گئی ہے۔ انہوں نے موجودہ ممبران پر زور دیا ہے کہ اس اسکیم کو اقلیتوں کے بچوں تک بڑھایا جائے تاکہ اس اسکیم کا فائدہ اقلیتوں کے بچوں تک پہنچایا جاسکے۔
دہلی اقلیتی کمیشن کے سکریٹری رنجیت سنگھ نے کہا کہ فیس واپسی اسکیم میں 48000 روپے تک کی ٹیوشن فیس واپس کی جاتی ہے اور اس کے لیے 50 فیصد نمبر اور 75 فیصد حاضری لازمی ہے۔سردار اجیت پال سنگھ بندرا، دہلی اقلیتی کمیشن کے رکن کمیشن نے کہا کہ اس اسکیم میں انکم سرٹیفکیٹ کی بھی ضرورت ہے جو کہ 3 لاکھ تک ہونا چاہئے اور اگر انکم سرٹیفکیٹ بنوانے میں کوئی پریشانی ہو تو وہ دہلی اقلیتی کمیشن سے رابطہ کر سکتے ہیں۔ننسی بارلو، دہلی اقلیتوں کی رکن کمیشن نے اس میٹنگ میں آنے والے تمام لوگوں کا شکریہ ادا کیا اور اس اسکیم کو عوام تک لے جانے کی اپیل کی۔
