نئی دہلی، 21 مارچ (ایچ ڈی نیوز)۔
دہلی مبینہ شراب گھوٹالہ کیس میں آج ای ڈی نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کو ان کے رہائش گاہ سے گرفتار کرلیا ہے۔گرفتاری کے فوراً بعد عام آدمی پارٹی سپریم کورٹ پہنچ گئی اور فوری طور پر سماعت کی گزارش کی۔اطلاع کے مطابق سپریم کورٹ میں اس معاملے میں آج سماعت ہوسکتی ہے۔ کیجریوال نے سپریم کورٹ سے گرفتاری سے تحفظ مانگا ہے۔
آج ہی ہائی کورٹ نے اروند کیجریوال کو گرفتاری سے تحفظ دینے سے انکار کردیا۔ مسلسل نو نوٹس بھیجے جانے کے بعد ای ڈی کی ٹیم 10ویں نوٹس کے ساتھ جمعرات شام کیجریوال کے گھر پہنچی تھی۔ یہاں ان کی رہائش گاہ پر وزیراعلیٰ سے دو گھنٹے کی پوچھ گچھ ہوئی۔ اس دوران ای ڈی کے جوائنٹ ڈائریکٹر کپل راج بھی کیجریوال کی رہائش گاہ پر موجود رہے ۔ پی ایم ایل اے کی دفعہ 50کے تحت کیجریوال کا بیان درج کیا گیا۔ ای ڈی کے تفتیشی افسر جوگیندر وزیراعلیٰ کیجریوال سے پوچھ گچھ کررہے تھے۔ ذرائع کے مطابق ان کے گھر کی بھی تلاشی لی گئی تھی۔ اس درمیان کیجریوال کی ٹیم نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کرکے ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج دینے کی بات کہی تھی۔
آج ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران ای ڈی کی طرف سے پیش ہوئے اے ایس جی ایس وی راجو نے عدالت سے کہا کہ اروند کیجریوال کو دہلی کے وزیر اعلیٰ کے طور پر نہیں بلکہ ان کی ذاتی حیثیت میں طلب کیا جا رہا ہے۔ کجریوال سے بار بار پوچھا گیا کہ انہیں کس حیثیت میں طلب کیا جا رہا ہے۔ سماعت کے دوران، سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی، کیجریوال کی طرف سے پیش ہوئے، نے کہا تھا کہ ای ڈی کو جواب داخل کرنے میں کتنا ہی وقت لگے، اس وقت تک کیجریوال کے خلاف کوئی احتیاطی کارروائی نہیں کی جانی چاہیے۔
سماعت کے دوران ہائی کورٹ نے ای ڈی سے کیجریوال کے خلاف ثبوت مانگے۔ ای ڈی کی جانب سے اے ایس جی ایس وی راجو نے کہا تھا کہ کیجریوال کے خلاف کافی ثبوت ہیں، انہیں گرفتار کیا جا سکتا ہے۔ ای ڈی نے کہا تھا کہ جو لوگ قانون کی خلاف ورزی کرتے ہیں وہ ٹرائل کے حقدار نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ کیجریوال اور کے. کویتا کے خلاف گواہوں کے بیانات قلمبند کیے گئے ہیں۔ اس سے پوچھ گچھ ضروری ہے لیکن وہ سمن کو نظر انداز کر رہا ہے۔ راجو نے کہا تھا کہ کجریوال خود کو عام آدمی کہتے ہیں لیکن جب سمن بھیجے جاتے ہیں تو وہ کبھی وپاسنا اور کبھی کسی اور بہانے چلے جاتے ہیں۔