نئی دہلی ، 21 جنوری (ایچ ڈی نیوز)۔
دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے الزام لگایا ہے کہ ریاست کے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ نے تعلیمی نظام کے بارے میں غلط اعداد و شمار پیش کیے ہیں۔ سسودیا نے ہفتہ کو لیفٹیننٹ گورنر کو لکھے خط میں کہا کہ انہوں نے ایسا کرکے اساتذہ کی توہین کی ہے۔
اپنے خط میں سسودیا نے کہا ہے کہ آپ نے غلط اعداد و شمار بتائے ہیں کہ سرکاری اسکولوں میں طلباءکی تعداد 16 لاکھ سے کم ہو کر 15 لاکھ رہ گئی ہے ، جب کہ 2015 سے پہلے 14.66 لاکھ بچے تھے، جو بڑھ کر 18 لاکھ ہو گئے ہیں۔ 2015 سے پہلے سرکاری اسکول ٹینٹ والے ا سکول کے نام سے مشہور تھے۔ اس سے پہلے صرف 75 سے 80 فیصد بچے 50 سے 60 فیصد نمبر لے کر پاس ہوتے تھے، ’آپ‘ کے حکومت میں آنے کے بعد 99.6 فیصد بچے 95 سے 100 فیصد نمبر لے کر پاس ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مرکز اور ایل جی کی تمام رکاوٹوں کے باوجود گزشتہ سات سالوں میں دہلی کی تعلیم میں یہ سارے کام ہوئے ہیں۔ اگر یہ رکاوٹیں نہ ڈالی جاتیں تو اور بہترکام ہوتا۔ سرکاری اسکولوں میں اصلاحات کی وجہ سے آج ملک کا نام تعلیم میں آگے بڑھ رہا ہے۔ دہلی کے سرکاری اسکول آج ملک کا فخر ہیں۔ جب آپ بدنام کرنے کے لیے ان جھوٹے حقائق کا سہارا لیتے ہیں تو یہ آپ کو زیب نہیں دیتا۔ آئین میں ایل جی کی ذمہ داری امن و امان کو ٹھیک کرنا ہے۔ آپ امن و امان ٹھیک کریں اور تعلیمی نظام کوہم ٹھیک کریں گے۔
قابل ذکر ہے کہ وزیر اعلی اروند کیجریوال نے بھی اس معاملے پر ٹویٹ کیا ہے کہ دہلی کے اساتذہ ، طلباءاور والدین نے گزشتہ سات سالوں میں تعلیمی نظام کو بہتر بنانے کے لیے سخت محنت کی ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر کو ان کی توہین کرنے کے بجائے ان کی حوصلہ افزائی کرنی چاہئے۔