وزیر اعلیٰ آتشی اور ان کی کابینہ کے فیصلے عوام کے خلاف اور عوام کو گمراہ کرنے والے ہیں: دیویندر یادو
نئی دہلی، 11 اکتوبر۔ دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو نے کہا کہ عام آدمی پارٹی ہر طرف سے ناکام ہے،اب عوام کو راغب کرنے کے لیے اپنے آخری مرحلے میں زندہ ہونے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے ممبران اسمبلی کے فنڈ بڑھانے کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کے ایم ایل اے سالانہ 10 کروڑ روپے خرچ کرنے سے قاصر ہیں اور اب ایم ایل اے فنڈ کو سالانہ 15 کروڑ روپے تک بڑھانا براہ راست بڑی بدعنوانی کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ 31 اکتوبر تک دہلی کی تمام سڑکیں بنانے کا دعویٰ ناکام ہوتا دیکھ کر آتشی نے کمیشن اور بدعنوانی کو روکنے کے مقصد سے ایم ایل اے نے فنڈ میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ دیویندر یادو نے کہا کہ الیکشن ہارنے کا خوف عام آدمی پارٹی کو پریشان کر رہا ہے، اسی لیے آتشی بغیر سوچے سمجھے جلد بازی میں فیصلے لے رہی ہیں۔
دیویندر یادو نے کہا کہ 2020 سے اب تک ایم ایل اے کو 15 کروڑ روپے کا فنڈ ملا ہے، جب کہ اب تک فی ایم ایل اے 40 کروڑ روپے ملنا چاہیے تھا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ایم ایل اے فنڈ میں اضافہ، آخری رابطہ کے لیے محلہ بسیں فراہم کرنے اور گاوں کی ترقی کے لیے نئی اسکیمیں لا کر آخری تاریخ سے ایک یا دو ماہ قبل عوام کو گمراہ کرنے کے لیے وزیر اعلیٰ آتشی استعمال کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے ساڑھے چار سال میں 15 کروڑ روپے خرچ نہیں کر سکے تو وہ 3-4 ماہ میں باقی 40 کروڑ روپے کیسے خرچ کریں گے، کیا اسمبلی الیکشن لڑنے کے لیے پورا فنڈ جمع کریں گے؟ کاغذ پر خرچ ہونے جا رہے ہیں؟
دیویندر یادو نے کہا کہ بدعنوانی، دہلی کے عوام تک پہنچنے میں ناکامی، شراب گھوٹالہ کے الزام میں اروند کیجریوال، منیش سیسودیا، ستیندر جین اور سنجے سنگھ کی جیل اور اب وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ کا مسئلہ ان کے گلے کا کانٹا بن گیا ہے۔ عام آدمی پارٹی اس سے باہر نکلنے کے لیے عوام کو الجھانے کے لیے نت نئے حربے اپنا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 3 مہینوں سے محلہ بسوں کے اصرار کے بعد یہ سروس ابھی تک شروع نہیں کی گئی ہے اور ایم ایل اے فنڈ خرچ نہ ہونے کی وجہ سے دہلی کی ترقی رک گئی ہے۔ عوام عام آدمی پارٹی پر کیسے اعتماد کرے گی؟