نئی دہلی، 8اگست(ہ س)۔
دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال مرکزی حکومت اور ریاستی حکومتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ ملک کے ہر بچے کے لیے بہترین مفت تعلیم، ہر فرد کے لیے مفت علاج، ہر خاندان کے لیے 300 یونٹ مفت بجلی اور بے روزگاروں کے لیے بے روزگاری الاونس کا بندوبست کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں اس طرح کا ماحول بنایا جارہاہے کہ جیسے مفت تعلیم، صحت، بجلی اور پانی کی سہولیات فراہم کرنا جرم ہو۔اس طرح کا الزام عائد کیا جارہا ہے کہ اس سے حکومتوں کو بھاری نقصان ہو رہا ہے اور اسے روکنا چاہئے۔ ملک آزادی کی 75ویں سالگرہ منا رہا ہے۔ 75ویں سال میں ہم سب کوایسا تعلیمی نظام بنانا چاہئے جس سے پورے ملک میں ہمارے بچے اچھی اور مفت تعلیم حاصل کرسکیں ہیں۔ اس وقت ہمیں یہ منصوبہ بناناچاہیے کہ اگلے پانچ سالوں میں پورے ملک میں بہترین سرکاری اسکول بنا کر بچوں کو اچھی تعلیم دیں گے تبھی یہ75ویں یوم آزادی حقیقی معنوں میںہوگی۔ وزیر اعلی اروند کیجریوال نے کہا کہ ڈنمارک، ناروے جیسے 39ممالک اپنے بچوں کو مفت اور اچھی تعلیم دیتے ہیں۔کینیڈا، برطانیہ جیسے 9ممالک مفت علاج کرتے ہیں اور امریکہ، جرمنی جیسے 16ممالک بے روزگاری الاونس دیتے ہیں۔ لیکن ہمارے ملک کی حکومت نے اپنے کچھ دوستوں کا 10لاکھ کروڑ روپے کا قرض معاف کر دیا۔ یہ لوگ سرکاری پیسہ صرف اپنے دوستوں کے قرضے معاف کرنے کے لیے استعمال کرنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملک سے لینے والے قرض کو معاف کرانے والوں کو غدار قرار دیا جائے اور ایسے لوگوں کو گرفتار کر کے سخت سزا دی جائے۔
دہلی کے وزیر اعلیٰ نے آج ایک ڈیجیٹل پریس کانفرنس میں کہا کہ پچھلے کچھ دنوں سے ملک بھر میں ایسا ماحول بنایا جا رہا ہے کہ مرکزی حکومت اور ریاستی حکومتوں کی طرف سے غریبوں، عام لوگوں اور متوسط طبقے کو جو سہولتیں دی جا رہی ہیں، ان کو روک دیا جائے۔ اس کی وجہ سے حکومتیں خسارے میں ہیں۔ کوئی انہیں مفت خور کہہ رہا ہے،تو کوئی انہیں فری کی ریوڑی کہہ رہا ہے ۔ اس طرح کے الفاظ استعمال کر کے پورے ملک میں ایسا ماحول بنایا جا رہا ہے کہ حکومتوں کو بھاری نقصان ہو رہا ہے۔ وہ تمام سہولتیں جو حکومتیں عام لوگوں کو مفت فراہم کرتی ہیں بند کی جائیں۔ ملک بھر میں بچوں کو مفت تعلیم کی فراہمی بند کی جائے۔