نئی دہلی،10فروری(ایچ ڈی نیوز)
دہلی بی جے پی (بھارتیہ جنتا پارٹی) نے یووا مورچہ کے صدر باسو روکھر کو پارٹی سے نکال دیا ہے۔ الزام ہے کہ باسو نے دو دن پہلے اپنی ڈیڑھ ماہ کی بیٹی کو اغوا کرنے کی جھوٹی کہانی بنائی تھی۔ تحقیقات کے دوران پتہ چلا ہے کہ اغوا کا یہ کیس فرضی ہے۔بی جے پی ذرائع کے مطابق یہ باسو کی تیسری بیٹی تھی۔ اس لیے وہ بیٹی سے جان چھڑانا چاہتا تھا۔ اس وجہ سے اس نے اپنی بیٹی کو ماتا جھنڈے والی کے مندر میں چھوڑ دیا۔ اس کے بعد پولیس میں شکایت درج کرائی گئی کہ اسے اغوا کر لیا گیا ہے۔
اہم بات یہ ہے کہ دہلی پردیش یووا مورچہ کے صدر کی بیٹی کے اغوا کی اطلاع ملتے ہی ہلچل مچ گئی تھی۔ ایکشن میں آتے ہی پولس نے علاقہ میں ناکہ بندی کی تھی۔ دعویٰ کیا جا رہا تھا کہ باسو روکھر کی بیوی اپنی ڈیڑھ ماہ کی بچی کو لے کر جا رہی تھی۔ اس دوران موٹر سائیکل سوار لڑکی کو راستے میں اس کی گود سے چھین کر فرار ہو گئے۔ اس کی اطلاع ملتے ہی ضلع وسطی کی ڈی سی پی شویتا چوہان پولیس افسران کے ساتھ موقع پر پہنچی اور تحقیقات شروع کی۔ پولیس نے آدھے گھنٹے میں لڑکی کو تلاش کر کے اس کے لواحقین کے حوالے کر دیا۔ اس کے بعد جب معاملے کی چھان بین ہوئی تو چونکا دینے والا سچ سامنے آیا۔
