نئی دہلی،18جنوری: دہلی میں اسمبلی انتخابات کی سرگرمیاں زوروں پر ہیں۔ اس بار اہم عام آدمی پارٹی اور بی جے پی کے درمیان مقابلہ سخت مانا جا رہا ہے ، لیکن ہر طرف کانگریس کی واپسی کی بھی بات ہو رہی ہے۔ 2020 میں پچھلی بار 5% سے کم ووٹ حاصل کرنے والی کانگریس اس بار کتنے ووٹ حاصل کر پائے گی ؟ اس بار دہلی میں کس کی حکومت بنے گی ؟ اس کا فیصلہ مستقبل میںجب نتیجے آئیں گے تب ہوگا۔ 2015 اور 2020 میں کانگریس دہلی میں اپنا کھاتہ نہیں کھول پائی تھی ، یہی وجہ ہے کہ اس بار کانگریس ملک کی راجدھانی میں اپنی بقا کی جنگ لڑ رہی ہے۔ اب جبکہ تمام 70 سیٹوں کے امیدواروں کے چہرے سامنے آ چکے ہیں ، سب کی نظریں کانگریس کے انتخابی مہم اور اس کی انتخابی مہم پر لگی ہوئی ہیں۔
راہل گاندھی پرینکا کے تقریباً ایک درجن پروگرام
کانگریس ذرائع کے مطابق اس وقت امیدواروں کی جانب سے لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کی مانگ سب سے زیادہ ہے۔ پرینکا گاندھی واڈرا، جو حال ہی میں وایناڈ لوک سبھا سیٹ سے جیت کر ایم پی بنی ہیں، کے بھی انتخابی مہم میں حصہ لینے کا امکان ہے۔ راہل اور پرینکا کی ریلی اور روڈ شو کو لے کر ریاستی کانگریس اور امیدواروں کی طرف سے حتمی شکل دی جا رہی ہے۔ یہ دونوں لیڈر دہلی بھر میں تقریباً ایک درجن پروگرام منعقد کرنے کی تیاری کر رہے ہیں ، جس میں ریلیاں اور روڈ شو شامل ہیں۔
راہل کیجریوال کے خلاف کریں گے روڈ شو
ان دنوں سب کی نظریں نئی دہلی اسمبلی حلقہ پر ٹکی ہوئی ہیں۔ یہ نشست کافی ہائی پروفائل بن گئی ہے۔ دہلی کے سابق وزیر اعلی اروند کیجریوال اس اسمبلی سیٹ سے عام آدمی پارٹی کے امیدوار ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ یہاں کانگریس نے سابق ایم پی سندیپ دکشت کو میدان میں اتارا ہے۔ سندیپ دکشت سابق وزیر اعلیٰ شیلا دکشت کے بیٹے ہیں۔ 2013 سے پہلے شیلا لگاتار تین بار اسی نئی دہلی سیٹ سے ایم ایل اے تھیں۔ ان دنوں نئی دہلی اسمبلی سیٹ پر راہل گاندھی کے روڈ شو کے انعقاد کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ فی الحال ، روٹ کو فائنل کیا جارہا ہے´
کانگریس کی دوہری حکمت عملی
دہلی اسمبلی انتخابات کے لیے انتخابی مہم شروع ہو گئی ہے۔ کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے گزشتہ ہفتے سیلم پور میں اپنی پہلی ریلی کی۔ اس مسلم اکثریتی علاقے میں راہل گاندھی نے نہ صرف بی جے پی پر تنقید کی بلکہ عام آدمی پارٹی اور خاص طور پر پارٹی سربراہ اروند کیجریوال پر بھی کئی سوالات اٹھائے۔ اب کوششیں کی جا رہی ہیں کہ آنے والے ہفتے سے راہل گاندھی ایسے علاقوں میں پہنچ کر انتخابی مہم چلائیں جہاں پارٹی کو اپنے احیاءکی سب سے زیادہ امیدیں ہیں۔ اس دوران امیدواروں کو واضح طور پر کہا گیا ہے کہ وہ گھر گھر عوامی رابطہ کریں۔ خاص طور پر امیدواروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ کانگریس کی طرف سے کئے گئے پانچ وعدوں کو ہینڈ بل اور پوسٹروں کے ذریعہ ہر گھر تک پہنچایا جائے۔
