دہرادون: 23 مئی ( عظمت اللہ خان/ ایچ ڈی نیوز)دہرادون(اتراکھنڈ) کےایم ڈی ڈی اے آفس پرسابق ایم ایل اے راج کمار کی قیادت میں کچی بستیوں کے انہدام کو لے کر کانگریسیوں نے زوردار مظاہرہ کیا۔اطلاع کے مطابق راج پور اسمبلی حلقہ کے سابق ایم ایل اے راج کمار کی قیادت میں کچی بستیوں کے لوگ اور کانگریسی ایم ڈی ڈی اے پہنچے اور صوبائی حکومت کے مزکورہ ادارہ پر زوردار مظاہرہ کیا۔بتایا جا رہا ہے کہاتراکھنڈ کی راجدھانی دہرادون میں 524 مکانات بلڈوزر کی زد میں ہیں۔ یہاں رسپنا ندی کے کنارے ریور فرنٹ پلان کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ اس کے تحت دریا کے کناروں پر عمارتوں کو نشان زد کیا گیا ہے۔ یہ عمارتیں میونسپل کارپوریشن کی زمین کے ساتھ ساتھ مسوری دہرادون ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی زمین پر ہیں۔ 2016 سے میونسپل کارپوریشن 30 جون تک دریا کے کناروں پر واقع بستیوں کو ہٹانے کے لیے نوٹس بھیج رہی ہے۔ دارالحکومت دہرادون میں مختلف سیاسی جماعتیں اور سماجی تنظیمیں اس کی سخت مخالفت کر رہی ہیں۔ اب ایم ڈی جی اے بھی اپنے علاقے سے بستیاں ہٹانے کی تیاری کر رہا ہے۔ آج راج پور اسمبلی حلقہ کے سابق ایم ایل اے راج کمار کی قیادت میں کچی بستیوں کے لوگ اور کانگریسی ایم ڈی ڈی اے پہنچے اور زوردار مظاہرہ کیا۔بتایا جا رہا ہے کہ بتایا جا رہا ہے کہ نیشنل گرین ٹریبونل (این جی ٹی) نے 30 جون تک تجاوزات ہٹانے کی ہدایات دی ہیں۔ میونسپل کارپوریشن نے رسپنا ندی کے کنارے واقع 27 بستیوں میں 524 تجاوزات کی نشاندہی کی تھی۔ ان میں سے زیادہ تر ریور فرنٹ اسکیم کی زمین پر پائے گئے۔ ایم ڈی ڈی اے کی جانب سے آج سے نوٹسز بھی جاری کیے جانے تھے۔ میونسپل کارپوریشن کی اراضی پر قائم 89 تجاوزات کو ہٹانے کے نوٹس پہلے ہی جاری کیے جا چکے ہیں۔ این جی ٹی کی ہدایت پر میونسپل me کارپوریشن نے رسپنا کے کنارے واقع 27 کچی آبادیوں میں ایک سروے کیا ہے جو کاٹھ بنگلہ بستی کے قریب سے موتھرو والا تک تقریباً 13 کلومیٹر کی لمبائی میں واقع ہے۔ جہاں سال 2016 کے بعد کی گئی 524 تعمیرات کی نشاندہی کی گئی ہے۔مذکورہ معاملے کو لے کر شہریوں میں جہاں خوف و ہراس ہے وہیں حکومت کے خلاف بڑے مظاہرے کی تیاری کی جا رہی ہے۔