16.1 C
Delhi
January 21, 2025
Hamari Duniya
علاقائی خبریں

دارالعلوم دیوبند کے سابق ناظم تعلیمات مولانا محمد احمدؒ کے انتقال پر تعزیتی نشست کا انعقاد

Darul Ualoom

 لکشمی پور(مہراج گنج)، 25 فروری:  دارالعلوم دیوبند کے استاذ حدیث وسابق ناظم تعلیمات مولانا محمداحمد فیض آبادی کے انتقال پر دارالعلوم فیض محمدی ہتھیا گڑھ میں ایک تعزیتی نشست ادارہ کے سربراہ اعلیٰ مولاناقاری محمد طیب قاسمی کی صدارت میں منعقد ہوئی، جس میں جملہ اساتذہ کرام وطلبہ شریک ہوئے ۔
تعزیتی نشست سے خطاب کرتے ہوئے مولانا قاری محمد طیب قاسمی نے کہا کہ: مولانا محمد احمد کا انتقال پوری ملت اسلامیہ کے لئے عموماً اور علمی وادبی حلقوں کے لئے خصوصاً ایک دل دوز سانحہ ہے بلاشبہ آپ کے انتقال سے دارالعلوم سمیت تمام علمی حلقوں میں صف ماتم بچھ گئی ہے، مرحوم نہ صرف یہ کہ دارالعلوم کے مقبول ترین استاذتھے بل کہ مستند وحاذق حکیم بھی تھے۔ آپ کا شمار ممتاز علماءو حکماءمیں ہوتا تھا، آپ طلباءکو اپنے علمی کمالات سے مستفیض کرتے تو دوسری طرف ان کی جسمانی علاج بھی اپنے حکیمی نسخوں سے کرتے تھے۔

طلباءکے ساتھ شفقت اور درس کی پابندی کی وجہ سے ہمیشہ محبوب رہے، آپ کو عربی زبان پر قدرت ، ترجمہ کی مہارت، انشاءپردازی، مقالات ومضامین کی بہترین ترتیب اور تصنیف وتالیف کی وجہ سے علمی وادبی حلقوں میں بڑی شہرت اور عزت ملی، یہ علمی کارنامے ان کے لئے بہترین صدقہ جاریہ ثابت ہوں گے۔ مہتمم ادارہ مولانا محی الدین قاسمی ندوی نے اپنے تعزیتی بیان میں کہا: کہ مولانا محمد احمد فیض آبادی دارالعلوم کے قدیم استاذ تھے ، آپ کی تدریسی وانتظامی خدمات کے سبب انتظامیہ کو پورا اعتماد تھا ، یہی وجہ ہے کہ آپ کئی ٹرم ناظم تعلیمات بنائے گئے ۔ آپ نے بڑی خوبصورتی کے ساتھ نظام تعلیم کو بہتر سے بہتر بنانے کیلئے ایک مخلص ذمہ دار کی حیثیت سے اپنی گراں قدر خدمات تادم واپسیں انجام دیں،بلاشبہ مولانا کی رحلت سے دارالعلوم کاجو علمی وادبی خسارہ ہواہے اس کا پر ہونا نا ممکن تو نہیں ، البتہ مشکل ضرور دکھائی دے رہا ہے۔
اپنے گہر ے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے ماہ نامہ ” احیاءاسلام’ کے معاون مدیر مفتی احسان الحق قاسمی نے کہا کہ : مولانا محمد احمد کے انتقال سے مجھے ذاتی طور پر صدمہ ہوا ہے،آپ میرے مشفق استاذ تھے ، آپ کی ذات اخلاق حسنہ کی پیکر تھی، طلبہ ہوں یا عوام ، جس سے بھی ملتے ، خندہ پیشانی سے ملتے ، آپ بے حد متواضع اور ملنسار تھے، آپ کی مرنجاں مرنج شخصیت ، محاسن وکمالات کی ایک حسین وجمیل قوس و قزح تھی ، جس کی ہر جہت سے رنگ ونور کی کرنیں پھوٹتی تھیں، جس سے طلبہ وعوام سب یکساں طور پر مستفید ہوتے تھے۔ تعزیتی نشست میں مولانا وجہ القمر قاسمی، ڈاکٹرمولانا محمد اشفاق قاسمی، مولانا محمد سعید قاسمی، مولانا ظل الرحمان ندوی، مولانا شکراللہ قاسمی، مولانا محمد یحیٰ ندوی، مولانا محمد صابر نعمانی،حافظ وقاری ذبیح ا للہ، قاری محمد وسیم ، ماسٹر محمد عمر ، ماسٹر جاوید احمد، حافظ وسیم احمد، ماسٹر جمیل احمد ، ماسٹر فیض احمد ، ماسٹر شمیم احمد ، ماسٹر صادق علی، ماسٹر عصب الدین ، مولانا منصور احمد ندوی کے علاوہ تمام طلبہ موجودتھے۔

Related posts

رمضان کاآخری عشرہ :رحمتوں اور برکتوں کا خزینہ ہے اس میں خوب عبادت کریں وصی اللہ مدنی

Hamari Duniya

خواتین ریزرویشن بل پاس ہونے پر ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا

Hamari Duniya

نبی نےفرمایا کہ یتیم کی کفالت کرنے والا جنت میں میرے ساتھ ہوگا:حافظ اشرف ندوی 

Hamari Duniya