مکاتب دینیہ کے قیام اورمدارس کے تحفظ واسحکام میں علماءو ذمہ داران مدارس اہم کرادار اداکریں
دیوبند، 21اکتوبر (فہیم صدیقی ایچ ڈی نیوز)۔
” یہ اجلاس کل ہندرابطہ مدارس اسلامیہ دارالعلوم دیوبند کی مرکزی مجلس عاملہ کا ہے، رابطہ مدارس کا مقصد مدارس اسلامیہ کو فعال بنانا اور تعلیم وتربیت کے نظام کو مستحکم کرنا، مدارس کو درپیش مسائل باہمی مشورے سے حل کرنا ہے،ان خےالات کا اظہار دارالعلوم دیوبند کے مہتمم وشیخ الحدیث مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی زید مجدہم، صدر کل ہندرابطہ مدارس اسلامےہ عربیہ دارالعلوم دیوبند نے فرمایا۔ موصوف رابطہ مدارس اسلامیہ عربیہ کی مجلس عاملہ کے ارکان ونمائندگا ن کے اجلاس میں صدارتی خطاب فرمارہے تھے، حضرت والانے فرمایا کہ ملک کے تیزی سے بدلتے ہوئے حالات میں ہم خدام مدارس کو تحفظ واستحکام مدارس، مکاتب کے قیام، باہمی ربط واتحاد کو فروغ دینے میں اہم کردار اداکرنا ہے۔دارالعلوم دیوبند کے صدرالمدرسین حضرت مولانا سید ارشد صاحب مدنی صدر جمعیة علماءہند نے فرمایا کہ:” مدارس اسلامیہ کا اسلام کی حفاظت واشاعت، دینی تعلیم وتربیت کے فروغ اور ملت کی خدمت میں بڑا کردار رہا ہے،ملک کی موجودہ صورت حال میں اسلام ، مسلمانوں اور مدارس اسلامیہ کے لیے حالات بڑے صبر آزما اور ہمت شکن ہیں، لیکن ہم کو اکابر کے نقش قدم پر چلتے ہوئے مدرسوں کے نظام کو فعال ومستحکم بنانا ہوگا اور ان کی نافعیت کو بڑھاناہوگا اور ایسے طریقہ کار کو اختیار کرنا ہوگا، جس سے ملک وملت کے لیے اچھے افراد اور دینی دعوت وخدمت کے لیے باصلاحیت علماءفراہم ہوں، اصول ہشت گانہ کے مطابق نظام مدارس کو استوار کیا جائے، اخلاص وللہیت اور حسن نیت کے ساتھ عواقب کو سمجھتے ہوئے کام کریں،سرکاری امداد سے اجتناب بھی ضروری ہے“۔
مولانا شوکت علی قاسمی بستوی ناظم عمومی رابطہ مدارس واستاذحدیث دارالعلوم نے رابطہ کی گذشتہ مجلس عاملہ کی کارروائی پڑھی اورمرکزی رابطہ کی سالانہ رپورٹ پےش کی جس میںمختلف صوبوں کی کارکردگی کاجائزہ بھی پیش کیا گیا تھا۔دیگر اظہار خیال کرنے والوں میں مولانا نعمت اللہ اعظمی ، مولانا رحمت اللہ میر قاسمی، مولانا محمود حسن کھیروی، مولانا محمد عاقل گڈھی دولت، مولانا صدیق اللہ چودھری مغربی بنگال ، مولانا قاری شوکت علی ویٹ، مولانا مفتی اشفاق احمد سرائے میر، مولانا مفتی احمد دیولوی گجرات، مولانا عبدالقوی حیدرآبادکے اسمائے گرامی شامل ہیں۔اجلاس میں مولانا عبدالخالق مدراسی، نائب مہتمم واستاذ حدیث دارالعلوم دیوبند،حضرت مولانامفتی محمد راشد اعظمی، نائب مہتمم دارالعلوم دیوبند ،مولانا مفتی محمد صالح امین عام جامعہ مظاہر علوم سہارنپور، مولانا مفتی محمد امین پالن پوری، مولانا مفتی محمد یوسف تاﺅلوی، مولانا مجیب اللہ گونڈوی،حضرت مولانا محمد نسیم صاحب بارہ بنکوی، مولانا حسین احمد ہریدواری ناظم مجلس تعلیمی دارالعلوم دیوبند، مولانا علی حسن مظاہری شمالی ہریانہ، مولانا محمد اسجد قاسمی مرادآباد، مولانا عبدالقادرآسام، مولانا زین العابدین کرناٹک، مولانا مفتی محمد فاروق اڈیشہ، مولانا قاری محمد امین پوکرن،جناب مولانا مفتی ریاست علی اتراکھنڈ، مولانا منظور عالم مغربی بنگال، مولانا ممتاز شملہ، مولانا داﺅد امینی دہلی، مولانا محمداحمد خاں مدھیہ پردےش، مفتی سراج احمدمنی پور، مولانامحمدابراہیم کیرالا، مولانا مفتی صلاح الدین صاحب تامل ناڈو، مولانا مرغوب الرحمن بہار،مولانا سعید احمد پونچھ، جناب مولانا عبدالقدیم ہاپوڑ، مولانا محمد اسحاق جھارکھنڈ، جناب مولانا شوکت علی جھن جھنوں،مولانا مفتی محمد عفان منصورپوری امروہہ، جناب مولانا امیر اللہ خاں صاحب حیدرآباد، مولانا محمد خالد جنوبی ہریانہ، مولانا مفتی اقبال احمد قاسمی کانپور،مولانا مفتی محمد خلیل پنجاب، مولانا محمد رانچی، مولانامفتی محمد اقبال وانیم باڑی،مولانا مفتی طیب الرحمن تری پورہ،مولانا عنایت اللہ صاحب جموں،جناب مولانا محمد محسن اورنگ آباداور جناب مولانا مفتی شاکر خاں پونہ ، مولانا عبداللہ خالد قاسمی سہارنپور اور مولانا فخرالدین مغربی بنگال وغیرہ حضرات شریک رہے۔اجلاس میں مدارس اسلامیہ میں تعلیم وتربیت بہتر بنانے ، اساتذہ کی تدریسی تربیت، اندرونی نظام میں سدھار اور مدارس کو ملک وملت کے لیے مزید نافع بنانے ،ارتدادی سرگرمیوں کی روک تھام، اصلاح معاشرہ کا نظام بنانے اور ملک میں مکاتب کے قیام کی جدوجہدوغیرہ امور کے سلسلہ میں اہم تجاویز منظور کی گئیں۔اجلاس کا آغازمولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی زید مجدہم کی زےر صدارت مہمان خانہ دارالعلوم مےں صبح نوبجے قاری عبدالرﺅف صاحب بلندشہری استاذ تجوید وقراءت دارالعلوم دےوبند کی تلاوت قرآن سے ہوا۔ نظامت کے فرائض ناظم عمومی رابطہ مولانا شوکت علی قاسمی بستوی نے انجام دئے،سوا بارہ بجے دوپہرکوحضرت صدر اجلاس دامت برکاتہم کی دعا پر نشست اول کا اختتام عمل میں آیا۔