دیوبند،17 اپریل(رضوان سلمانی ؍ایچ ڈی نیوز)۔
ملک کی موجودہ صورتحال کے پیش نے عالمی شہرت یافتہ عظیم اور ممتاز دینی درسگاہ دارالعلوم دیوبند کی جانب سے عیدالفطر کے بعد ادارے میں داخل ہونے والے جدید طلباءکے لیے شناخت اور رہائشی تصدیق نامہ سے متعلق قوانین کو سخت کردیاگیاہے۔ ادارے کی طرف سے جاری ایک ضروری اعلان میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ طلبہ اپنی کم ازکم دو آئی ڈی ادارے میں جمع کریں بصورت دیگر طلبہ کا داخلہ منظور نہیں کیا جائے گا۔ناظم تعلیمات مولانا حسین احمد ہردواری کی طرف سے جاری اعلان میں کہا گیا ہے کہ1444 ھ میں منتخب ہونے والے جدید طلبہ کے لیے۔
ضروری اعلان۔ دارالعلوم دیوبند میں داخل ہونے والے تمام جدید منتخب طلبہ کے لیے مندرجہ ذیل دستاویزات میں سے کم از کم دو دستاویزوں کی ڈبل فوٹو کاپی دفتر تعلیمات میں پیش کرنا ضروری ہے، اس کے بغیر فارم داخلہ نہیں دیا جائے گا۔برتھ سرٹیفکیٹ، راشن کارڈ، شناختی کارڈ برائے ووٹ، نواس پر مان پتر (رہائشی سرٹیفکیٹ)، اپنا اور اپنے والد کا آدھار کارڈ، پاسپورٹ کی فوٹو کاپی، ان دستا ویزات میں سے اپنے آدھار کارڈ کی فوٹو کاپی کو پیش کرنا لازمی ہوگا۔
اصل کاپی دیکھنے کے لیے طلب کی جاسکتی ہے اس لیے اصل کا پی ضرور ہمراہ لائیں، اس میں مہلت نہیں دی جائے گی۔ہر داخل شدہ جدید طالب علم کے لیے لازم ہوگا کہ وہ اپنے سر پرست کا ضمانت نامہ اور سر پرست نامہ ہمراہ لیکر آئیں اور فارم داخلہ کے ساتھ منسلک کریں۔ سرحدی علاقوں (جموں و کشمیر، ویسٹ بنگال منی پور، تریپورہ، آسام وغیرہ ) اور ان کے اطراف کے منتخب جدید طلبہ وطنی تصدیق نامہ بھی ضرور ہمراہ لائیں، اس کے بغیر داخلہ کی کارروائی آگے نہیں بڑھے گی۔
اعلان میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ “آپ کی جمع کردہ آئی ڈی کو سرکاری محکمہ ایل آئی یو کے ذریعہ جانچ کرایا جائے گا، جعلی ثابت ہونے پر دارالعلوم دیو بند سے اخراج ہو جائے گا، نیز سر کاری کارروائی بھی ہوسکتی ہے۔”
