دیوبند، 21نومبر (فہیم صدیقی ایچ ڈی نیوز)
ممتاز دینی درسگاہ دارالعلوم دیوبند کی مجلس عاملہ کا یک روزہ اجلاس متعدد امور پر غورو خوض اور سابقہ کارروائی کی توثیق کے ساتھ اختتام پذیر ہوگیا۔ دارالعلوم دیوبند کے مہمان خانہ میں دو نشستوں پر منعقد مجلس عاملہ کے اجلاس میں سابقہ شوریٰ کی کاروائی کی خواندگی عمل میں آئی اور خواندگی کے دوران زیر غور مسائل پر غور کیا گیا۔ اس دوران متعدد فیصلوں اور امور کا جائزہ لیتے ہوئے ضروری مشورے طے پائے۔
مجلس عاملہ کے اجلاس میں حسب معمول ماہِ اگست میں منعقد اجلاس مجلس شوریٰ کی کاروائی کی خواندگی عمل میں آئی اور خواندگی کے دوران زیر غور مسائل پر بھی غور کیا گیا،ساتھ ہی نظام تعلیم و تربیت اور آمدو خرچ پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ اجلاس میں مجلس تعلیمی کی رپورٹ پیش کی گئی اور تعلیم سے متعلق امور پر اہم فیصلے لیے گئے۔اجلاس میں دارالعلوم کے تعمیری و انتظامی امور پر بھی غور و خوض ہوا اور ضروری فیصلے لیے گئے۔ اس دوران مولانا شاہد الحسنی امین عام مظاہر علوم سہارنپور دیگر شخصیات کے پر انتقال پر رنج و غم کے اظہار کے ساتھ ان کی ارواح کے لیے ایصال ثواب کیا گیا اور ان کے لیے دعائے مغفرت کی گئی۔
وہیںدوران اجلاس مجلس تعلیمی کے ناظم ،محاسبی کے ناظم،تنظیم و ترقی کے ناظم،تعمیرات کے ناظم سمیت متعدد شعبوں کے نظماءکی رپورٹوں پر بھی غور وفکر کیاگیا۔اس دوران سابقہ شوریٰ کے فیصلوں خاص طورپر ادارہ کے طلبہ کے لیے ھاسپیٹل کی تعمیر، اساتذہ کے لیے رھائشی مکانات کی تعمیر،دارالعلوم دیوبند کی وقف املاک کے تحفظ، ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ، طلبہ کے وظائف جیسے امور کا بھی جائزہ لیاگیا۔
دارالعلوم دیوبند کے ذمہ داران کے مطابق مجلس عاملہ کایک روزہ اجلاس مہمان خانہ میں منعقد ہوا،جس میںسابقہ کارروائی کی توثیق عمل میں آئی، اس دوران تعلیمی و انتظامی تجاویز کی منظوری کے ساتھ ملک وملت کے لیے دعاءکی گئی۔ اجلاس میں مہتمم دارالعلوم دیوبند مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی ، صدر المدرسین مولانا سید ارشد مدنی کے علاوہ رکن پارلیمنٹ مولانا بدر الدین اجمل قاسمی،مولانا رحمت اللہ کشمیری،مولانا انوارالرحمن بجنوری،مفتی اسماعیل مالیگاوں اور مولانا محمود راجستھانی نے شرکت کی،جبکہ مولانا ملک ابراہیم اور مولانا عبدالعلیم فاروقی کسی عذر کی وجہ سے شریک مجلس نہیں ہوئے۔