جے پور،26دسمبر(ایچ ڈی نیوز)
منوسمرتی کے خلاف دلت تنظیمیں برسوں سے آواز اٹھا رہی ہیں،گزشتہ برسوں میں ان کی آواز میں شدت بھی آئی ہے۔ جے این یو میں منوسمرتی کی کاپیاں جلانے کامعاملہ بھی خوب موضوع بحث رہا۔ اب راجستھان میں دلت تنظیموں نے راجستھان ہائی کورٹ کے احاطے میں نصب منو کی مورتی کو ہٹانے کا مطالبہ شروع کر دیا ہے۔جے پور میں دمن پرتیرودھ آندولن راجستھان(دلت،آدیواسی،اقلیت اور خواتین) کے ذریعہ راجستھان ہائی کورٹ کی جے پور بینچ کے کیمپس میں منوسمرتی کے تخلیق کار مہار شی منو کی مورتی کو ہٹانے کو لے کر اتوار25 دسمبر کو شہید اسمارک پر ایک احتجاج منعقد کیا گیا۔
اس مظاہرے میں علامتی طور پر منو کے مجسمے کو بھی نذر آتش کیا گیا۔ دلت استحصال مخالف تحریک کی تمام تنظیموں سے کارکنان اور عہدیدار وں نے کہا کہ یہ تحریک منو کی مورتی کو فوری ہٹانے کے لئے چلائی جا رہی ہے۔ ہماری حکومت ہند اور راجستھان حکومت سے یہ مطالبہ ہے کہ وہ منو کی مورتی کو ہٹانے کا فوری فیصلہ لے ، ساتھ ہی 33 سال سے راجستھان میں چل رہے معاملے میں فریق بنے اور عدالت سے جلد فیصلہ کروائے۔
دلت سماجی کارکن گگراج جوڈلی نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ منو کی مورتی کو بغیر کسی تاخیر کے فوری طور پر ہائی کورٹ کی جے پور بنچ کے احاطے سے ہٹا دیا جانا چاہیے۔راجستھان ہائی کورٹ میں اس معاملے کی جلد سماعت رکھی جائے۔حکومت ہند اور راجستھان کی حکومت جنہیں فریق بننے کے لیے نوٹس جاری کیا گیا ہے، فوری طور پر حلف نامہ پیش کریں اور اس معاملے کی فوری سماعت کی جائے تاکہ مرکزی اور ریاستی حکومتیں اس مجسمے کو ہٹانے کی ذمہ داری لیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارے مطالبات پر غور کیا جائے، ورنہ 25 دسمبر 2022 (یوم منو اسمرتی دہن) کو جے پور سے پوری ریاست میں تحریک کی کال دی جائے گی۔واضح رہے کہ 25 دسمبر 1927 کو مہاراشٹر کے مہاد میں ڈاکٹر بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر نے منوسمرتی کو جلا دیا تھا۔