نئی دہلی، 03 جون (ایچ ڈی نیوز)۔
اڈیشہ کے بالاسور میں بہناگا بازار اسٹیشن کے پاس ہونے والا ٹرین حادثہ دل دہلادینے والا ہے۔ جمعہ کی شام کو حادثے کی خبر ٹکڑوں ٹکڑوں میں سامنے آئی۔ پہلے کورومنڈل ایکسپریس اور مال گاڑی کے ٹکرانے کی خبر تھی۔ اس کے بعد اس میں ہاوڑہ ایکسپریس سے ٹکر کی بات بھی سامنے آئی اور دیر شام تک یہ صورتحال صاف ہوئی کہ تین ٹرینوں میں تصادم ہوئی ہے۔ حادثے کی جو تصویریں سامنے آئی ہیں وہ خوفناک ہیں۔ انہیں سے یہ اندیشہ ہوگیا تھا کہ مرنے والوں کی تعداد سو کے پارہوجائے گا۔ ہوا بھی یہی پہلے 30، پھر 50، پھر 70 لوگوں کی موت کی تعداد نصف رات تک 120 میں بدل گئی اور دیکھتے دیکھتے 207 سے 280 تک پہنچ گئی ہے۔ ابھی تک کے سامنے آئے اعدادوشمار کے مطابق 900 لوگ زخمی ہیں۔ اوڈیشہ کے چیف سکریٹری پردیپ جینا نے اس کی جانکاری دی۔ پوری رات ریسکیو آپریشن جاری رہا ہے۔ اس دوران کیا کیا سامنے آیا ہے۔ ریلوے نے فوری طور پرامدادی کے طور پر سورو میڈیکل یونٹ میں زخمی مسافروں کو پچاس ہزار روپے کی امدادی رقم سونپی ہے۔ دوسری جانب حالات کا جائزہ لینے کیلئے وزیراعظم نریندر مودی نے ایمرجنسی میٹنگ طلب کی ہے۔ اور پل پل کی جانکاری لے رہے ہیں۔ مرکزی وزیرریلوے اشونی وشنو اور دھرمیندر پردھان جائے حادثہ پر پہنچ کرحالات کا جائزہ لے رہے ہیں۔ خبر ہے کہ وزیراعظم بھی حالات کا جائزہ لینے کے لئے جائے حادثہ کا دورہ کریں گے۔
بھارتی فوج نے اوڈیشہ کے بالاسور کے قریب ٹرین حادثے میں لوگوں کو بچانے کی کمان سنبھال لی ہے۔ فوج کی مشرقی کمان کے ترجمان ہمانشو تیواری نے ہفتہ کی صبح ہندوستھان سماچار کو بتایا کہ فوج کی تین سے چار کمپنیاں جائے حادثہ پر پہنچ گئی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ فوج کی انجینئرنگ ٹیم تقریباً 1 بجکر 40 منٹ پر بیرک پور بیس سے روانہ ہوئی جبکہ طبی ٹیم تقریباً 3 بجے کھڑگ پور بیس سے روانہ ہوئی۔ صبح 5 بجے کے قریب مزید دو ٹیمیں موقع کی طرف روانہ ہوئیں۔ ٹیمیں پہنچ چکی ہیں۔ فوج راحت اور بچاؤ کاموں میں مصروف ہے۔ ہندوستانی فضائیہ کی ٹیم بھی راحت اور بچاؤ میں مدد کر رہی ہے۔
خوفناک ٹرین کے حادثہ کے بعد سے پورے ملک میں غم کا ماحول ہے اور ملک بھر کےحکمراں اور اپوزیشن جماعتوں کے چھوٹے بڑے تمام لیڈران اپنے غم کا اظہار کررہے ہیں اور زخمیوں کے جلد صحتیاب ہونے کی دعائیں کررہے ہیں۔