نئی دہلی(ایچ ڈی نیوز)
آل انڈیا کانگریس کمیٹی میں قومی صدر کے انتخاب کی تاریخوں کے اعلان کے بعد ہر روز نئی نئی خبریں موصول ہورہی ہیں۔ کیرلا سے کانگریس پارٹی کے رکن پارلیمنٹ اور آل انڈیا پروفیشنل کانگریس کے صدر ششی تھرور کے انتخاب لڑنے کے فیصلے اور راجستھان کے وزیراعلیٰ کے ذریعہ یہ اعلان کہ اگر راہل گاندھی چناﺅ لڑنے کیلئے تیار نہیں ہوتے ہیں تو وہ بھی پرچہ نامزدگی کریں گے،اس کے بعد معاملہ میں ایک نیا موڑ آگیا ہے۔ حالانکہ تیسرے امیدوارکا نام ابھی تک سامنے نہیں آیا ہے ،تاہم مانا یہ جارہا ہے کہ کانگریس پارٹی کے قومی صدر کا انتخاب کافی دلچسپ ہونے جارہا ہے۔ ششی تھرور کے چناﺅ لڑنے کے فیصلے کے دو دن بعد آج نئی دہلی میں ان کی رہائش گاہ پر آل انڈیا پروفیشنل کانگریس یوپی (ایسٹ ) کے چیئرمین اور اقلیتی شعبہ یوپی اور آر اینڈ ڈی، یوپی کانگریس کے اولین چیئرمین محمد طارق صدیقی نے ملاقات کی۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے بات چیت میں محمد طارق صدیقی نے کہاکہ ششی تھرور ہماری پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ہیں۔ وہ اے آئی پی سی کے قومی چیئرمین بھی ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ہماری ٹاپ لیڈر شپ سونیا گاندھی سے ششی تھرور کی ملاقات ہوچکی ہے۔ کانگریس تحریک سے نکلی ہوئی پارٹی ہے، ملک کو آزاد کرانے والی پارٹی ہے۔ یہاں جمہوریت ہے۔ لوگوں کو چناﺅ لڑنے اور اپنی بات کہنے کا پورا پورا حق حاصل ہے۔
طارق صدیقی نے کہاکہ پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری طار ق انور اور جے رام رمیش کی طرف سے بھی یہی کہاگیا کہ کانگریس ایک جمہوری پارٹی ہے۔ پارٹی کے ہر ممبر کو چناﺅ لڑنے کا حق حاصل ہے۔ ششی تھرور کے چناﺅ لڑنے کے فیصلے کیخلاف کسی نے بیان نہیں دیا ہے۔ جو جیتے گا وہ پارٹی کا صدر ہوگا اور ہم کانگریس کے سپاہی ہیں۔ سونیا گاندھی، راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی ہمارے قائد ہیں، لیکن بی جے پی کو یہ بتانا چاہئے کہ اس کے یہاں آخر صدر تھوپے کیوں جاتے ہیں؟ وہاں چناﺅ کیوں نہیں ہوتا؟ کیا وجہ ہے کہ اس کے یہاں فیصلوں پر آر ایس ایس کی ہی چھاپ دکھتی ہے۔ اس لئے بی جے پی کو چاہئے کہ اپنا گھر ٹھیک کرے اور کانگریس و راہل گاندھی کی مقبولیت سے گھبرائے نہیں۔ طارق صدیقی نے کہاکہ کانگریس اکیلی پارٹی ہے جہاں چناﺅ ہوتا ہے ،ورنہ تو باقی پارٹیوں میں نومینیٹ کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ جہاں تک یوپی سی سی کی بات ہے تو اس نے کانگریس صدر سونیا گاندھی پر صدر کا فیصلہ چھوڑ دیا ہے اور ان کو اختیار دے دیا ہے۔ طارق صدیقی نے کہاکہ اس کے بعد بھی اگر کوئی چناﺅ لڑتا ہے اس کو چناﺅ لڑنے کا پوراحق حاصل ہے۔ اس موقع پر محمد طارق صدیقی کے ساتھ کانگریس رہنما اور یوپی سی سی کے ڈیلیگیٹ محمود خان بھی موجود تھے۔
previous post