دیدیپاڑہ (گجرات)(ایچ ڈی نیوز)۔
آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے نے گجرات اسمبلی انتخابات مہم کے دوران جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے بی جے پی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ بی جے پی نے ملک کو سالانہ دو کروڑ سے زیادہ روزگار دینے کے وعدے کے ساتھ اقتدار میں آئی تھی لیکن اس نے صرف بے روزگاری کے علاوہ کچھ نہیں دیا ہے۔
انہوں نے اس دوران بلقیس بانوں کا مسئلہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ بلقیس بانو کے مجرموں کو جس طرح معافی دینے میں عجلت کا مظاہرہ کیا گیا ہے۔ یہ حکومت کی پست ذہنیت کو ظاہر کرتا ہے۔ جن مجرموں کومعافی دی گئی انہوں نے گجرات فساد کے دوران قتل اور عصمت دری جیسے کاموں کو انجام دیا تھا۔انہوں نے موربی میں پل کے ٹوٹنے کے واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ موربی میں حکومت کی نااہلی کی وجہ سے یہ حادثہ پیش آیا جس میں بڑی تعداد میں لوگوں کی موتیں واقع ہوئیں۔
انہوں نے اپنی کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس دور حکومت میں ملک کی شہریوں کے فلاح وبہبود کے لئے کئی اسکیمیں شروع کی گئی جیسے منرگا، اطلاعات کا حق، فوڈ سیکورٹی جیسے بہت ساری فلاحی اسکیمیں جو کانگریس کی حکومت کی کامیابیوں کی جیتی جاگتی تصویر ہے۔ جس سے کوئی انکار نہیں کرسکتا۔
اس دوران صدر کانگریس نے مرکز کے اشارے پر بی جے پی کی حکومت نے عشروں سے جاری درجہ اول سے درجہ آٹھ تک کے طلبہ کے لئے جاری اسکالرشپ کو ختم کرکے اقلیتوں کو دھوکہ دیا ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ دراصل ان طلبہ سے پری میٹرک اسکالرشپ کے لئے درخواستیں بھری گئی تھیں، لیکن اس دوران پورٹل پر پہلی سے آٹھویں جماعت کے طلبہ کی درخواستیں منسوخ کرنے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔ اس کی وجہ سے اس سال ریاست کے 10لاکھ سے زیادہ طلبہ اسکالرشپ سے محروم رہیں گے۔
اس دوران کانگریس لیڈر اور راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ سید ناصر حسین ان کے ساتھ موجود تھے۔ انہوں نے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اقلیتوں کے ساتھ بالخصوص مسلم اقلیت کے ساتھ ہرجگہ تعلیم سے لے کر نوکری تک میں تعصب کا رویہ اختیار کررہی ہے۔ جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔