حیدرآباد، 02 دسمبر(ایچ ڈی نیوز)۔
آل انڈیا کانگریس کمیٹی اقلیتی شعبہ کے صدر عمران پرتاپ گڑھی نے تلنگانہ عوام بالخصوص اقلیتوں سے کانگریس کے حق میں ووٹ کے استعمال پر ان سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ کانگریس بھاری اکثریت کے ساتھ اقتدار حاصل کرے گی۔ عمران پرتاپ گڑھی نے ریاست کے 10پارلیمانی حلقہ جات میں 18 امیدواروں کے لئے زائد از 25 جلسہ عام سے خطاب کیا اور ان کے جلسوں میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کرتے ہوئے انہیں کامیاب بنایاہے۔ آل انڈیا کانگریس کمیٹی اقلیتی شعبہ کے چیئرمین نے شہر حیدرآباد و سکندرآباد کے علاوہ ریاست کے کئی اضلاع میں کانگریس پارٹی امیدواروں کے حق میں انتخابی مہم چلائی۔ انہو ںنے اپنی انتخابی مہم کے دوران برسراقتدار بھارت راشٹرسمیتی اور مجلس کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ اس کے علاوہ ان کی انتخابی مہم کے دوران نئی نظم ’’بائے بائے کے سی آر ‘‘ کو بھی ریاست تلنگانہ کے بیشتر تمام اضلاع میں زبردست پذیرائی حاصل ہوئی جس کے نتیجہ میں ان کی نظم کو پارٹی کی جانب سے سوشل میڈیا پر بھی خوب تشہیر کے لئے استعمال کیا گیا ۔
عمران پرتاپ گڑھی نے بتایا کہ تلنگانہ میں کانگریس اقتدار میں آنے کی صورت میں جن کاموں کا انہوں نے وعدہ کیا ہے وہ تمام کام کانگریس حکومت سے یقینی طو پر کروائے جائیں گے اور اقتدار کے حصول کے ساتھ ہی کانگریس پارٹی تلنگانہ میں پارلیمانی انتخابات کی تیاریوں کا آغاز کرے گی تاکہ عوام کو کانگریس سے جوڑتے ہوئے مرکز میں بھی اقتدار کی تبدیلی کو یقینی بنایا جاسکے۔ عمران پرتاپ گڑھی نے اپنی انتخابی مہم کے دوران نہ صرف مسلمانوں بلکہ دیگر طبقات سے تعلق رکھنے والوں کوبھی متاثر کیا جس کے نتیجہ میں کئی حلقہ جات اسمبلی میں ان کی آمد کو روکنے کے لئے سازشیں کی گئیں ۔
حلقہ اسمبلی بانسواڑہ میں عمران پرتاپ گڑھی کی آمد کو روکنے کے لئے ہیلی پیاڈ کو نقصان پہنچایا گیا جبکہ ریاست کے کئی حلقہ جات اسمبلی تک پہنچنے سے قبل ان کے پروگرام کی اطلاع موصول ہوتے ہی ہیلی پیاڈ کو مخالف سیاسی جماعتوں کی جانب سے پیشگی بک کروایا جانے لگا تھا جس کے نتیجہ میں بعض حلقہ جات اسمبلی کا انہوں نے بذریعہ سڑک سفر کرتے ہوئے انتخابی مہم چلائی۔ انہوں نے جن حلقہ جات اسمبلی میں مہم چلائی ان میں نظام آباد اربن‘ ورنگل‘ بودھن‘ مہیشورم‘ راجندر نگر‘ خیریت آباد‘ نامپلی کے علاوہ کئی حلقہ جات شامل ہیں اور ان میں بیشتر حلقہ جات اسمبلی سے کانگریس کی کامیابی کو یقینی تصور کیا جا رہاہے۔صدرنشین انڈیا کانگریس کمیٹی اقلیتی ڈپارٹمنٹ نے بتایا کہ وہ جلد ہی تلنگانہ کا دورہ کرتے ہوئے کامیاب ہونے والے ارکان اسمبلی سے ملاقات کریں گے اور تلنگانہ میں تشکیل پانے والی نئی حکومت سے مسلم مسائل کے حل کے سلسلہ میں مشاورت کرتے ہوئے ان کے فوری حل پر توجہ مبذول کروائیں گے۔