26.3 C
Delhi
July 15, 2025
Hamari Duniya
دہلی

اقلیتوں کو ٹکٹوں کی تقسیم میں توجہ نہ دینے پر اقلیتوں اور پسماندہ طبقات میں کانگریس کے خلاف ناراضگی

ایم ڈبلیو انصاری

نئی دہلی، 20اکتوبر(ایچ ڈی نیوز)۔
سابق ڈی جی پی آئی پی ایس محمد وزیر انصاری راشٹریہ مسلم پسماندہ کے قومی صدرنے کانگریس کے ٹکٹ تقسیم کو لیکر سوال اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ جس طرح کانگریس اقلیتوں کو اس کی آبادی کے لحاظ سے نمائندگی دینے کی بات کہی تھی اور وعدہ کیا تھا کہ ہم سب کو آبادی کے لحاظ سے برابر نمائندگی دیں گے۔لیکن وہ اپنے وعدوں سے انحراف کرتی ہوئی دیکھائی دے رہی ہے اور اقلیتوں و پسماندہ برادری کو مایوس کیا ہے۔جس کی وجہ سے اقلیتوں اور پسماندہ برادری میں شدید ناراضگی پائی جارہی ہے۔بطور خاص مدھیہ پردیش صرف دو کو ٹکٹ دی ہے۔اسی طرح چھتیس گڑھ میں جہاں چھ فیصد آبادی ہے وہاں بھی یہی حال ہے۔دوسری اہم بات یہ ہے کہ کانگریس کے منشور میں مسلمانوں یا اقلیتوں کے لئے کچھ بھی نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ21پارٹیوں کا الائنس ”انڈیا“کا جب آغاز یہ ہے تو انجام کیا ہوگا ؟۔کس طرح اقلیت اور پسماندہ برادری ان کے ساتھ چلیں گے۔

کانگریس زیادہ خوش فہمی کا شکار نہ ہوں کیونکہ اقلیت اور پسماندہ کے ساتھ ساتھ دلت برادری بھی ناراض ہیں۔اگر یہی حال رہا تو ان کی خوشی کافور بن سکتی ہے۔کیونکہ کسی بھی الیکشن میں اقلیت ،پسماندہ اور دلت کے گٹھ جوڑ سے ہی پارٹیوں کی جیت اور ہار کا فیصلہ ہوتا ہے۔لہذا کانگریس کو چاہئے کہ وہ ہوش کے ناخون لے اور اپنی کوتاہیوں اور کمیوں کو دور کرتے ہوئے آبادی کے لحاظ سے اقلیتوں اور پسماندہ کو ٹکٹ جاری کرے۔منو وادی اور اشرافیہ طبقہ جن کی آباد محض پانچ فیصد ہے لیکن انہیں چالیس سے بیالس ٹکٹ دیا گیا ہے۔جس سے ثابت ہوتا ہے کہ کانگریس کے اندر بیٹھے صلاح کار اور لیڈران منووادی فکر کے حامل ہیں اور وہ کانگریس کو اس کے اصل مقصد اور نصب العین سے گمراہ کرنے کا کام کررہے ہیں۔

کانگریس کی اعلی قیادت کو اس بات کو سمجھنی پڑے گی کہ اقلیت اور پسماندہ برادری ہی ان کی اصل جڑ ہیں اور ان کی نمائندگی کم از کم آبادی کے لحاظ سے ضرور ہونی چاہئے۔منو وادی فکر کے حامل طبقہ کو پہچان کرکے سایڈ لائن کریں ،کانگریس پارٹی اقلیتوں ،پسماندہ اور دلت طبقوں کی آواز بننے کا دعوی کرتی ہے تو اس پر کھرا اترنے کی ضرورت ہے۔کانگریس کی اعلی قیادت کو چاہئے کہ وہ فوراً منووادی فکر کے حامل لوگوں کی پہچان کرے ورنہ اس کا خمیازہ اسے الیکشن میں بھگتنا پڑے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ کانگریس جہاں ذات پات جن گڑنا کی بات کررہی ہے وہاں وہ کسانوں کی ایم ایس پی کی بات نہیں کررہی ہے۔

Related posts

اے ایم یو کے نئے وائس چانسلر کیلئے پینل بننے پر سپریم کورٹ کے وکیل ارشاد احمد نے کیا استقبال

Hamari Duniya

جھارکھنڈ حکومت اور پریاگ راج کے مسلمانوں کے سیکولرزم اورانسانیت کی ستائش

Hamari Duniya

رسول اللہﷺ غربت اور کبر کا خاتمہ چاہتے تھے !

Hamari Duniya