نئی دہلی(ایچ ڈی نیوز)۔
دہلی کانگریس کے صدر چودھری انل کمار کی قیادت میں آج کانگریس کے وفد نے نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس کے دفتر میں وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی کے خلاف شکایت درج کرائی ہے،نیز یہ تحریری شکایت مرکزی الیکشن کمیشن کو بھی ارسال کی گئی ہے۔ وفد میں ریاستی صدر کے علاوہ دہلی انچارج اور سابق ایم پی ڈاکٹر اجے کمار، ریاستی میڈیا سربراہ چیئرمین انل بھاردواج بھی شامل تھے۔اس دوران چودھری انل کمار نے کہا کہ بی جے پی کی طرف سے گجرات اسمبلی انتخابات کے دوران گجرات کے سریندر نگر میں ایک ویڈیو میں وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک چھوٹی بچی کے ساتھ بیٹھے دیکھا گیا تھا۔ جس میں چھوٹی بچی بی جے پی کی تشہیرکرتے ہوئے بی جے پی کی کامیابیاں بتا رہی ہے جس کی وزیر اعظم بھی تعریف کر رہے ہیں۔
بی جے پی کی جانب سے بچوں کوانتخابی مہم شامل کرنا الیکشن کمیشن کے رہنما خطوط کی خلاف ورزی ہے کیونکہ الیکشن کمیشن کی واضح ہدایات ہیں کہ انتخابات کے دوران کوئی بھی سیاسی جماعت چھوٹے بچوں کے ساتھ انتخابی مہم نہیں چلائے گی۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی لیڈروں نے ۷/ سالہ بچی کو بی جے پی کے کارنامے سنا کر اس کا ذہنی تناو¿ بڑھانے کا کام کیا ہے۔ اگر کسی بچے کو اس طرح کی تقریر کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے تو اس سے بچے کی آزادانہ سوچ اور زندگی میں اس کے نقطہ نظر پر اثر پڑ سکتا ہے، ماحول میں منفی تبدیلیوں کے ساتھ ساتھ وہ بڑا ہونے پر کئی نفسیاتی پیچیدگیاں بھی پیدا کر سکتا ہے۔چو دھری کمار نے کہا کہ کمیشن بچوں کے حقوق اور سیکورٹی کے پیش نظر مکمل طور پر غیر حساس ہے،وزیر اعظم کا انتخابی مہم میں چھوٹے بچے کا استعمال قانون کی سراسر خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گجرات اسمبلی انتخابات کے دوران بی جے پی کی سیاسی مہم کے لئے ایک معصوم بچے کا غلط استعمال کرنے پر نریندر مودی کے خلاف مناسب کارروائی کی جانی چاہئے، جس کے لئے کانگریس نے نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس اور الیکشن کمیشن کو تحریری شکایت کی ہے۔