لکھنؤ، 27 فروری (ایچ ڈی نیوز) ۔
شراوستی لوک سبھا سے کانگریس پارٹی کے ممکنہ امیدوار جاوید اشرف خان نے اتر پردیش میں نیائے یاترا کو بے پناہ حمایت اور محبت دینے کے لیے دل کی گہرائیوں سے لوگوں کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح لوگوں نے بھارت جوڑو نیائے یاترا کی حمایت کی ہے، اس سے لگتا ہے کہ اتر پردیش میں انڈیا اتحاد کی لہر چل رہی ہے، مودی اور یوگی کی حکومتوں کے خلاف لوگوں میں کافی غصہ ہے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کی طرف سے نکالی گئی ”بھارت جوڑو نیائے یاترا“ 21 فروری کو چندولی کے راستے اتر پردیش پہنچی تھی۔ وارانسی، پریاگ راج (الہ آباد)، پرتاپ گڑھ، امیٹھی، سلطان پور، رائے بریلی، لکھنو، اناو، کانپور، مراد آباد، سنبھل، امروہہ، انوپ شہر/بلندشہر، ہاتھرس اور آگرہ ہوتے ہوئے راجستھان کی طرف نکل گئی ۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ اس دوران بھارت جوڑونیائے یاترا کو زبردست عوامی حمایت حاصل ہوئی۔ راہل گاندھی جی نے مختلف مقامات پر لاکھوں لوگوں سے بات چیت کی۔ یاترا کے دوران، بنیادی طور پر آسمان چھوتی مہنگائی اور تاریخی بے روزگاری پر آواز اٹھائی گئی۔ راہل گاندھی جی نے پولس بھرتی امتحان میں پیپر لیک ہونے کے معاملے پر پوری ریاست کو جگا دیا جس کی وجہ سے یوگی حکومت گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہوگئی۔ یاترا کے دوران، شری گاندھی نے بار بار ذات پات کی مردم شماری پر زور دیا تاکہ مستقبل میں اس کے مطابق تمام طبقات کی شرکت کو یقینی بنایا جا سکے اور سماجی انصاف قائم کیا جا سکے۔دورے کے آخری دن آگرہ میں راہل گاندھی جی اور پرینکا گاندھی جی کے ساتھ ایس پی سربراہ اکھلیش یادو جی کا شامل ہونا ایک خوشگوار لمحہ تھا اور یہ انڈیااتحاد کے لیے بہت اہم ہے۔
اتر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر شری اجے رائے، اے آئی سی سی جنرل سکریٹری انچارج شری اویناش پانڈے، اے آئی سی سی سکریٹری اور شریک انچارج شری دھیرج گجر، شری پردیپ نروال، ریاستی نائب صدر شری شیو پانڈے، ریاستی جنرل سکریٹری تنظیم انچارج شری انیل یادو۔ اور ریاستی چیرمین اقلیتی ڈپارٹمنٹ۔ جناب شاہنواز عالم اور دیگر عہدیداروں کی قابل قیادت اور رہنمائی میں ایک کامیاب سفر مکمل ہوا جس نے نہ صرف کانگریس کارکنوں میں بلکہ پوری اپوزیشن اور عوام میں توانائی پیدا کی۔
