نئی دہلی(ایچ ڈی نیوز)۔
کانگریس گجرات اسمبلی انتخابات کے پیش نظر ووٹروں کو اپنی طرف متوجہ کرنے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔ اور گجرات کے لوگوں کوکانگریس کے وعدے پسند بھی آرہے ہیں۔ اورلوگ کانگریس کی جانب راغب بھی ہورہے ہیں۔اس لئے اب دبے الفاظ میں بی جے پی کے رہنما بھی کہہ رہے ہیں کہ اس مرتبہ گجرات میں مقابلہ بہت سخت ہے۔ اور وہ چاہتے ہیں کہ گجرات کے عوام کے کی توجہ بنیادی مدععوں سے ہٹا کر ذات پات، مذہب کی طرف موڑ دی جائے۔۔
دراصل پیر کو کانگریس نے اپنے انتخابی منشور کا حوالہ دیتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ اگر گجرات میں اس کی حکومت بنتی ہے تو پارٹی ریاست میں پرانے پنشن نظام کو نافذ کرے گی، سرکاری ملازمتوں میں کنٹریکٹ سسٹم کو ختم کرے گی ، 10 لاکھ سرکاری نوکریاں فراہم کرے گی۔ 3000 بے روزگاری الاونس ، 500 روپے میں گیس سلنڈر اور 300 یونٹ بجلی مفت دیں گے۔ کانگریس نے کہا کہ گجرات میںحکومت بننے کے بعد وہ 10 لاکھ روپے تک مفت علاج کی سہولت فراہم کرے گی ، کسانوں کا تین لاکھ روپے کا قرض معاف کرے گی اور بجلی کا بل معاف کرے گی۔
کانگریس نے اپنے ٹوئٹ میںکہا کہ کورونا متاثرہ خاندانوں کو 04 لاکھ روپے کا معاوضہ دیا جائے گا ، لڑکیوں کے لیے کے جی سے پوسٹ گریجویشن تک مفت تعلیم کا انتظام کیا جائے گا ، 3000 سرکاری انگریزی اسکول کھولے جائیں گے ، اندرا رسوئی یوجنا چلا کر آٹھ روپے دیے جائیں گے۔ دودھ پیدا کرنے والوں کو 05 روپے فی لیٹر سبسڈی فراہم کی جائے گی۔ گردے ، جگر اور دل کے آپریشن کا مفت انتظام کیا جائے گا۔
قابل ذکر ہے کہ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے گجرات اسمبلی انتخابات کی تشہیر کے لیے آج گجرات پہنچ گئے ہیں۔ گجرات میں دو مرحلوں میں ووٹنگ ہو رہی ہے۔ پہلے مرحلے کی ووٹنگ یکم دسمبر کو ہوگی اور دوسرے مرحلے کی ووٹنگ 5 دسمبر کو ہوگی۔ دوسری جانب انتخابات کے نتائج کا اعلان 8 دسمبر کو کیا جائے گا۔
previous post