رائے پور، 24 فروری (ایچ ڈی نیوز)۔
تین روزہ 85 واں کانگریس کنونشن جمعہ کو رائے پور میں شروع ہوا۔ میٹنگ سے پہلے ہوئی اسٹیئرنگ کمیٹی کی میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ کانگریس ورکنگ کمیٹی کا انتخاب نہیں کرایا جائے گا۔ پارٹی صدر اپنے اراکین کو نامزد کریں گے۔ا سٹیئرنگ کمیٹی نے متفقہ طور پر پارٹی صدر کو ممبر نامزد کرنے کا اختیار دیا ہے۔ پارٹی کے آئین میں ترمیم پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔
اسٹیئرنگ کمیٹی کی میٹنگ کے بعد پارٹی کے کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے سربراہ جے رام رمیش نے صحافیوں کو میٹنگ میں کیے گئے فیصلوں سے آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ کانگریس ورکنگ کمیٹی کا کوئی انتخاب نہیں ہوگا۔ اپنے ارکان کی نامزدگی کا حق متفقہ طور پر پارٹی صدر کو سونپ دیا گیا ہے۔ چیئرمین تمام اراکین کو نامزد کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی آئین میں بڑی ترمیم کی تجویز بھی سامنے آئی ہے۔ اس پر بھی غور کیا جائے گا۔پارٹی صدر ملکارجن کھڑگے نے اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کی۔کھڑگے نے مزید جانکاری دی ہے کہ اس کنونشن میں پارٹی آئین کے16دفعات اور32 قواعد میں ترمیم کئے جانے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔ جے رام رمیش نے کہا کہ سیاسی چیلنجز ہیں، ملک کے سامنے اور اپوزیشن کی پارٹی ہونے کی وجہ سے ملک کی حالات کے وجہ سے کانگریس تنظیم میں عہدوں پر نامزد کرنے کا حق قومی صدر کو دیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ متفقہ طور پر لیا گیا ہے۔ کھڑگے نے کہا کہ یہ اجلاس اس لحاظ سے خاص ہے کہ تقریباً 100 سال قبل 1924 میں مہاتما گاندھی کو انڈین نیشنل کانگریس کا صدر منتخب کیا گیا تھا۔ پھر یہ کنونشن میری آبائی ریاست کرناٹک کے بیلگاوی میں منعقد ہوا۔ انہوں نے تھوڑے ہی عرصے میں کانگریس سے غریبوں، کمزور طبقوں، دیہاتوں اور نوجوانوں کو متحد کرکے ایک تحریک چلائی تھی۔ سو سال بعد بھی اسی قرارداد کی ضرورت ہے۔ یہ ان کے لیے ہماری سب سے بڑا خراج عقیدت ہوگی۔
کھڑگے نے کہا کہ کانگریس کے ہر کنونشن میں کچھ اہم فیصلے لئے گئے ہیں۔ اس کی وجہ سے ہماری تنظیم ترقی کرتی گئی۔ کچھ کنونشن سنگ میل بن گئے۔ ہمیں اس توانائی کو برقرار رکھنا ہے جو راہل گاندھی نے کنیا کماری سے کشمیر تک بھارت جوڑو یاترا کے ذریعے پورے ملک میں پھیلائی ہے اور مہنگائی، بے روزگاری اور معاشی مسائل پر بیداری پھیلائیہے۔