جے این این یو آر ایم کے تحت بنائے گئے50ہزار سے زائد ای ڈبلیو ایس فلیٹس بن رہے ہیں کھنڈر،کانگریس پارٹی کے سینئر لیڈر راجیو شکلا نے غریبوں مدد کا دم بھرنے والی دونوں حکومتوں کو گھیرا
نئی دہلی، 20 جنوری (محمدخان)۔
کانگریس پارٹی کے سینئر ممبرپارلیمنٹ اور سابق مرکزی وزیر راجیو شکلا نے پیر کو کہا کہ دہلی میں جواہر لال نہرو نیشنل اربن رینیوئل مشن (جے این این یو آر ایم) کے تحت بنائے گئے 35,744 ای ڈبلیو ایس فلیٹوں میں سے صرف 4,833 فلیٹ الاٹ کیے گئے ہیں۔ باقی فلیٹس الاٹمنٹ کے منتظر ہیں۔ انہوں نے اس تاخیر کے لیے مرکز کی بی جے پی اور دہلی کی عام آدمی پارٹی حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ ریاستی کانگریس ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے کانگریس پارٹی کے سینئر رکن اور سابق مرکزی وزیر راجیو شکلا نے الزام لگایا کہ آپ اور بی جے پی دہلی میں اچھے کاموں کا کریڈٹ لینے کے لیے آپس میں مقابلہ کر رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے عوام پر مبنی اسکیمیں خاک میں مل رہی ہیں۔
شکلا نے کہا کہ ڈاکٹر منموہن سنگھ کی قیادت والی مرکزی حکومت نے جے این این یو آر ایم کے تحت 2,415 کروڑ روپے کے بجٹ کے ساتھ 14 مقامات پر 52,344 ای ڈبلیو ایس فلیٹوں کی تعمیر کو منظوری دی ہے۔ ان کی تعمیر کی ذمہ داری ڈی ایس آئی ڈی سی اور دہلی اربن شیلٹر امپروومنٹ بورڈ (ڈی یو ایس آئی بی) کو دی گئی تھی۔ ان میں سے 35,744 فلیٹس کی تعمیر کئی سال قبل مکمل ہو چکی تھی۔ ان میں سے صرف 4,833 فلیٹس کو الاٹ کیا گیا ہے۔ تاہم، کل 30,303 فلیٹ الاٹمنٹ کے لیے تیار ہیں لیکن بی جے پی اور آپ کے درمیان لڑائی کی وجہ سے الاٹ نہیں ہو سکے۔ 16,600 زیر تعمیر فلیٹس بھی خستہ حالت میں ہیں۔
راجیو شکلا نے کہا کہ مرکز کی مودی حکومت نے دسمبر 2020 میں کہا تھا کہ یہ مکانات مہاجرین اور غریبوں کو سستی کرایہ دار ہاوسنگ کمپلیکس اسکیم کے تحت دیے جائیں، لیکن دہلی کے اس وقت کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے کہا کہ یہ مکانات غریبوں کو دیے جائیں۔ وہ دہلی 2015 کی بحالی کی پالیسی کے تحت کچی آبادیوں کو دینے پر اٹل رہے۔ شکلا نے سوال اٹھایا کہ دونوں حکومتوں کے ضدی موقف کی وجہ سے ایم او یو پر دستخط نہیں ہوئے جبکہ دونوں چاہتے ہیں کہ غریبوں کو فلیٹس ملیں۔ آخر کار 18 ستمبر 2023 کو دہلی ہائی کورٹ نے ایک اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی تشکیل دی اور ہدایت دی کہ فلیٹس کو جلد از جلد الاٹ کیا جائے لیکن یہ بہت بدقسمتی کی بات ہے کہ دہلی ہائی کورٹ کی ہدایات کے بعد بھی دہلی حکومت اور مرکزی حکومت نے کوئی کارروائی نہیں کی۔ حد تب ہو گئی جب ہائی کورٹ نے 10 جولائی 2024 کو دوبارہ رہنما خطوط دی اور پہلے کے حکم پر عمل کرنے کو کہا۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ یہ فلیٹس غریبوں کو نہ دینا نہ صرف بدقسمتی ہے بلکہ غریبوں کے ساتھ بھی بڑی ناانصافی ہے۔شیلا دکشت حکومت کو یاد کرتے ہوئے راجیو شکلا نے کہا کہ دہلی میں جتنے بھی ترقیاتی کام ہوئے ہیں وہ شیلا دکشت حکومت کے دوران ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ 5 فروری کو دہلی کے عوام دوبارہ کانگریس کی حکومت کو منتخب کریں گے۔پریس کانفرنس میں راجیو شکلا کے ساتھ کانگریس کے ترجمان ابھے دوبے،جیوتی سنگھ،اسماءتسلیم،رشمی سنگھ مگھلانی اور ڈاکٹر ارون اگروال موجود تھے۔
