لکشمی پور/ مہراج گنج:10جون (عبید خان) اٹھارویں لوک سبھا کے لیے اتر پردیش کے رام پور سے نومنتخب مولانا محب اللہ ندوی کو چہار جانب سے مبارک باد کے پیغامات موصول ہو رہے ہیں ،خاص طور پرندوة اولڈ بوائز ایسوسی ایشن نئی دہلی کے جنرل سکریٹری ودارالعلوم فیض محمدی ہتھیا گڈھ مہراج گنج کے ناظم اعلیٰ مولانا سعد رشید ندوی نے مولانا محب اللہ ندوی کو شاندار جیت اور پارلیمنٹ کی رکنیت ملنے پر دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کی ہے اور خوشی ومسرت کے جذبات کے ساتھ اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔مولانا سعد رشید ندوی نے سماجوادی پارٹی کی اعلیٰ اتھارٹی اور پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو کو بھی مبارکباد پیش کی ہے کہ پارٹی نے نہایت دانشمندانہ فیصلہ کرتے ہوئے مولانا محب اللہ ندوی کو ٹکٹ دیا اور پھر اپنے ایسے حریف پارٹی کے مدمقابل موصوف کو کھڑا کیا تھا، جس نے کچھ دنوں قبل ضمنی الیکشن میں سماجوادی پارٹی کے امید وار کو شکست دیکر جیت درج کیا تھا ، لیکن اس مرتبہ عوام کی فہم وفراست اور مولانا کی بے داغ شبیہ نے بڑی خاموشی کے ساتھ تقریباً ایک لاکھ ووٹ سے جتا کر ایک تاریخ رقم کردی ہے ۔ مولانا سعد رشید ندوی نے کہا کہ ہم عوام کے اس فیصلہ کو موزوں وتاریخی قرار دیتے ہوئے ان کے حسن انتخاب کی بھر پور ستائش کرتے ہیں، یقیناً یہ خوش آئیند انتخاب ہے، ان شاءاللہ مولانا محب اللہ ندوی کی سیاسی وملی شعور سے نہ صرف رامپو ر کی عوام کو بلکہ ، پارٹی سمیت جمہوری ڈھانچہ کو خاطر خواہ فائدہ پہونچے گا، چوں کہ مولانا محب اللہ ندوی ہر دل عزیز شخصیت کے مالک ہیں، سیکولر مزاج کے حامل ہونے کے ساتھ ساتھ امامت وخطابت کے منصب پر رہتے ہوئے سیاسی میدان کے قد آور شخصیات سے روبر ہونے اور ان سے تبالہ خیال کرنے کا بھر پور موقع نصیب ہوا ہے۔اب امید کی جارہی ہے کہ پارٹی کا دائرہ وسیع ہونے کے ساتھ مسلم اقلیتوں میں پارٹی کے تئیں اعتماد بھی بحال ہوگا اور رام پور کے تمام بلاک ، وتحصیل وائز اکائیوں کے لئے ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی،نیز پارٹی کا اترپردیش میں ملائم سنگھ یادو کے دور سے جو وقار اور بلند رتبہ قائم ہے اس میں مزید اضافہ بھی ہوگا، اور ممبر پارلیمنٹ رہتے ہوئے وہ اپنے مکھیا ، عالی جناب اکھیلیش یادو جی سے مل کر مسلمانوں کے مسائل کے حل کیلئے خصوصی توجہ دیں گے۔ رام پور سیٹ سے مولانا محب اللہ ندوی کی شاندار کامیابی پر مبارکباد دیتے ہوئے جمعیة علماءمہراج گنج کے سرپرست و اقراء ایجوکیشنل اینڈ ٹیکنکل فاونڈیشن ہتھیاگڈھ کے سربراہ اعلیٰ حضرت مولانا قاری محمد طیب قاسمی نے کہا کہ ایسے موقع پر جب پورے ملک میں فرقہ واریت ، مذہبی منافرت ، لاقانونیت اور بھید بھاو کی سیاست کرکے ہندومسلم دوستی میں دراڑ ڈالنے اور ملک کے عوام کو فرقوں میں بانٹنے کی سازشیں رچی جارہی ہوں، ایک سیکولر ذہن رکھنے والے ، جید عالم دین ،بے باک خطیب ، مردآہن کا ، تمام غیر سیکولر پارٹیوں کو بالخصوص بی جے پی کو پچھاڑ کرفتح وکامیابی کا پرچم لہرا دینا جوئے شیر لانے سے کم نہیں ۔مجھے امید ہے کہ موصوف اپنے حلقہ انتخاب میں وکاس اور ترقیاتی منصوبوں کو آگے بڑھانے کا کام کریں گے ۔جمعیة علماءمہراج گنج کے جنرل سکریٹری مولانا محی الدین قاسمی ندوی نے مولانا محب اللہ ندوی کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ فاششٹزم کی لہر میں اپنی کرسی بچالےجانا یہ قابل مبارکباد کام تو ہے ہی، ساتھ ہی ساتھ عوام نے جس طرح سیکولرذہنیت رکھنے والے قائد کا ہاتھ مظبوط کیا ہے وہ بھی مبارکباد کے مستحق ہیں ، مجھے امید ہے کہ ملک میں بڑھتی ہوئی لاقانونیت وانار کی کے اس خراب صورتحال میں بھی ، رامپور میں امن وامان کو بحال رکھنے اور وہاں ترقیاتی منصوبوں کو بڑھاوا دینے میں موصوف پًر عز م رہیں گے اور وکاس کی ندیاں بہائیں گے اور خوشحالی وبھائی چارگی کا چراغ روشن رکھیں گے۔واضح رہے کہ پارلیمنٹ میں عالم دین کی حیثیت سے صرف مولانا محب اللہ ندوی ہیں ،ان سے قبل مولانا بدرالدین اجمل نے بھی پارلیمانی میٹنگ میں ملک کے مسلمانوں کے مسائل کو حکومت کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر پیش کیا تھا۔
