میں نے 40 افراد مارے، وہ خوابوں میں آ کر مجھے ڈراتے ہیں، میرے ساتھ جو ہو رہا اس کی ذمہ دار اسرائیلی حکومت ہے: صہیونی فوجی
تل ابیب،24دسمبر: غزہ کی پٹی سے واپس آنے والے ایک اسرائیلی فوجی نے کنیسٹ کے اجلاس سے پہلے چونکا دینے والے اعترافات کر دئیے۔ اسرائیلی فوجی نے بتایا کہ وہ رات کے وقت دہشت کی وجہ سے اپنے اوپر پیشاب کرتا تھا۔غزہ کی لڑائیوں سے دستبردار ہونے والے سپاہی اویچائی لیوی نے کہا کہ میں اب تصور کرتا ہوں کہ میرے سر پر آر پی جی کے گولے اڑ رہے ہیں۔ میں خود کو بلڈوزر کے اندر لڑائی کرتا تصور کر رہا ہوں اور لاشوں کی بو سونگھ رہا ہوں۔
اس نے کہا میں ڈر کے مارے نیند میں اپنے اوپر پیشاب کرتا ہوں۔ اگر میں شراب کی بوتل نہ پیوں تو میں سو نہیں پاوں گا۔ خوف کے مارے صہیونی فوجی نے کہا میرے اور میرے ساتھیوں کے ساتھ جو ہو رہا ہے اس کی ذمہ دار اسرائیلی حکومت ہے۔ اس حکومت نے ہی ہمیں جنگ میں دھکیلا ہے۔اسرائیلی فوجی اویچائی لیوی نے پرجوش انداز میں بات کرتے ہوئے مزید کہا میں ان ہاتھوں سے زخمیوں کو اکٹھا کر رہا ہوں، تم کہاں ہو؟ تم نئے معذوروں کی بات کر رہے ہو، جب کہ یہاں معذور لوگ ہیں۔ ان میں سے درجنوں ہیں جن کو چھوڑ دیا گیا ہے۔ میں اپنے لیے بھی بول رہا ہوں، مجھے بھی چھوڑ دیا گیا ہے۔اسرائیلی فوج نے اپنے اعترافی بیان کے دوران مزید کہا کہ میں نے تمہارے لیے اپنے ہاتھوں سے آدمیوں کو قتل کیا اور تم کہتے ہو کہ دہشت گردوں کے ہاتھوں پر خون ہے، میں نے تمہارے لیے 40 سے زیادہ لوگوں کو مارا ہے۔
وہ میرے ڈراونے خوابوں میں آتے ہیں۔ اس نے اپنے اعترافی بیان میں مزید کہا کہ اب مجھے نفسیاتی علاج بھی نہیں دیا جا رہا۔ مجھے اس صدمے کی وجہ سے شکایت ہے جو میں نے محسوس کی۔ میں رات کو اپنے اوپر پیشاب کرتا ہوں، وہ میرے ڈراونے خوابوں میں آتے ہیں اور پوچھتے ہیں تم نے ہمیں کیوں مارا؟
اسرائیلی فوجی کے بیانات گولانی بریگیڈز کے فوجیوں کے بھاری نقصان اٹھانے کے بعد جنگ سے دستبردار ہونے کی دیگر ویڈیوز سے مماثل ہیں۔تاہم، اسرائیلی فوج کے ترجمان اویچائی ادرائی نے گولانی بریگیڈز کی واپسی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ جنگجووں کا وقفہ ہے۔ اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ جنگ شروع ہونے کے بعد سے غزہ کی لڑائی میں اس کی صفوں میں مرنے والوں کی تعداد 458 ہو گئی ہے۔